دو دل قسط نمبر 10+11+12

دو دل

بقلم آمنہ محمود

قسط نمبر  10 11 12


سارا دن گزر گیا ہے اور آج تم نے باہر قدم نہیں رکھا. پتہ تمہارے چچا کتنے پریشان ہو رہے تھے. ________ راشدہ بیگم نے بتول کے کمرے میں آتے ہی اس کی حالت سے بے خبر بولنا شروع کیا مگر جیسے ہی نظر اس کے چہرے پر پڑی ایک دم ان کی زبان کو بریک لگی. تمہیں تو بہت تیز بخار ہو رہا ہے _________ انہوں نے پتول کو چھوا تو حرارت کا احساس ہوا ۔ کل پھر کھڑکی کھول کر سو گئی ہو گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ لاپرواہی کی بھی حد ہوتی ہے ______ راشدہ بیگم نے اٹھ کر کمرے کی کھڑکیوں کو چیک کیا جو خلافِ معمول بند تھی مجھے سمجھ نہیں آتا میں اکیلی سب کچھ کیسے کروں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ شادی میں دن ہی تھوڑے سے رہ گئے ہیں سوچا تھا آج تمہیں ساتھ لے کر شہر جاؤں گی اور تمہاری پسند کے کپڑے تمہیں لے دوں گی۔ آخر کو تم نے پہننے ہیں۔ میں نے تھوڑی _______ راشدہ بیگم کی بات پر بتول کی آنکھیں گیلی ہونے لگی مگر وہ خاموش رہی مجھے اتنی خوشی ہے کہ تم میری بہو بند رہی ہو _______ میرا ایک ہی بیٹا ہے اگر کوئی تیز طراز سی شہر کی پڑھی لکھی لڑکی آجاتی تو میرا کیا ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ لیکن شکر ہے کہ میرے یوشع نے تم سے شادی پر کوئی اعتراض نہیں کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ اب ہم دونوں ماں بیٹی ساری زندگی مل کر رہیں گی راشدہ بیگم نے بتول کا ماتھا چوم ۔اپنی خوشی میں انہیں محسوس نہیں ہوا کہ بتول نے آج ایک بھی لفظ ان کی باتوں کے جواب میں نہیں بولا ہے میں تمہارے لیے کچھ کھانے کو لے کر آتی ہوں۔ بتاؤ کچھ میٹھا بنوا دوں یا مرچ مصالحے والا ______ ویسے بیماری میں تو چٹ پٹا ہی کھانا اچھا لگتا ہے ۔ چچی جان اگر میں آپ سے یہ کہوں کہ مجھے یہ شادی نہیں کرنی تو _______ بہت ہمت جمع کرکے بتول نے گویا راشدہ بیگم کے سر پر بم پھوڑا۔ یہ کیا بات ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ راشدہ بیگم نے پوچھا میں یوشع سے شادی نہیں کرنا چاہتی ______ وجہ یہ نہیں کہ مجھے یوشع سے مسئلہ ہے وجہ کچھ اور ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ اگر آپ وعدہ کریں کہ کسی سے ذکر نہیں کریں گی تو میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں ________ بتول نے ایک دم حیران پریشان سی راشدہ بیگم کے ہاتھ کو اپنے حرارت والے ہاتھوں میں لیا یہ تم کیا بول رہی ہو اگر کسی نے سن لیا تو ________ راشدہ بیگم پریشان سی ہو گئی تھی آپ ایک دفعہ میری بات سن لیں پھر جو آپ کہیں گی میں وہی کروں گی ________ بتول کے منت بھرے لہجے پر راشدہ بیگم نرم پڑ گئی 🪄🪄🪄🪄🪄🪄 نوید کی طبیعت آج صبح سے ہی بہت بوجھل تھی اور احساس جرم سکون نہیں لینے دے رہا تھا کیوں ____آخر کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟ میں نے بی بی کے ارمانوں کا خون کیا ________ وہ کتنے مان سے کہہ رہی تھی۔ نوید کبھی ٹہلنے لگتا تو کبھی بیٹھ جاتا ۔ باؤ نوید آپ کو یوشع سائیں نے ڈیرے پر یاد کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوکر کے کہنے پر نوید مردہ قدموں ساتھ ڈیرےکی طرف چل دیا جو اس کے جھونپڑی نما گھر کے بہت قریب تھا سائیں آپ نے یاد کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے با ادب کھڑے ہوتے ہوئے پوچھا ہاں _____ بیٹھو _____ آج خلافِ معمول یوشع سگریٹ پی رہا تھا جس پر نوید کو شدید حیرت ہوئی سائیں آپ تو یہ استعمال نہیں کرتے پھر _______ نوید نے یوشع کی انگلیوں میں جلتی سگریٹ دیکھ کر کہا باؤ نوید تم سے ایک ذاتی کام پڑ گیا ہے ______ یوشع نے نوید کی بات کو یکسر نظر انداز کیا حکم سائیں ہم تو آپ کے نوکر ہیں ______ نوید کی بات پر یوشع نے مسکراتے ہوئے سگریٹ ایش ٹرے میں مسلا مجھے ماسٹر کی بیٹی سے شادی کرنی ہے _______ یوشع کی بات پر نوید اپنی جگہ پر کھڑا ہوگیا وہ تو سمجھا تھا کہ بتول کے بارے میں بات کرنا ہوگی مگر یہاں تو معاملہ ہی الٹ نکلا مگر سائیں نوید نے ڈرتے ڈرتے مخاطب کیا ۔ میں نے تم سے کچھ مشورہ نہیں مانگا لہذا یہ "میں میں" بند کرو اور میری بات تفصیل سے سنو۔ اس سے پہلے نوید مزید کچھ کہتا یوشع نے اسے ٹوک دیا جی سائیں______ نوید اپنی بےعزتی پر خاموش ہو گیا وہ جو اس دن ہمیں لڑکی جھاڑیوں میں ملی تھی یاد ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے نوید کی طرف دیکھا سائیں اس کا نام امثال ہے ______ نوید نے اپنی طرف سے اطلاع دی ہاں وہی _____ مجھے اس سے شادی کرنی ہے تم میرا پیغام ماسٹر تک پہنچاؤ گے ۔ اور ہاں بڑی سرکار کو بالکل پتہ نہیں چلنا چاہیے نہ اس بات کا اور نہ ہی بتول والی _______ یوشع نے تنبہہ کی جی سائیں ______ نوید نے سر ہلایا ٹھیک ہے اب تم جاسکتے ہو اور ہاں ______ اس سے پہلے کے نوید جاتا یوشع نے اسے روکا میرا چھوٹا بھائی کچھ دنوں کے لیے گاؤں آ رہا ہے اس کے لیے حویلی کا مہمان خانہ سجا دو مگر اس بات کا علم بھی بابا اور بڑی سرکار کو نہ ہو ______ یوشع نے دوسری سگریٹ سلگائی امثال تم نے مجھے بے غیرت بولا ہے ______ ان چھوٹے لوگوں کو منہ لگاؤ تو یہ اپنی اوقات ضرور دکھاتے ہیں ۔ مجھے ____ مجھے _____ یعنی "یوشع حیدر آفندی" کو _______ یوشع نے زور سے ہاتھ میں پکڑا لائٹر دیوار پر دے مارا پہلے بتول بی بی ریجیکٹ کر کے چلتی بنی اور اب امثال _______ ان دونوں کا تو میں وہ حشر کروں گا کہ یہ یاد رکھیں گی ______ یوشع نے خود کو ریلکس کرنے کے لیے گہرا سانس لیا بڑی سرکار نے ہی ان کو قابو کیا ہوا ہے ورنہ تو یہ عورتیں پاگل کر دیں ______ یوشع اونچی آواز میں خود کلامی کر رہا تھا جب کے باہر کھڑے اس کے نوکر یوشع کی حالت پر حیران تھے باؤ نوید _____ سائیں کو کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ایک ملازم نے نوید کے باہر نکلتے ہی رازداری سے پوچھا بڑے لوگوں کا کیا پتا چلتا ہے ابھی تولہ ابھی ماشا _______ چچا میں تو خود آپ کی طرح ایک نوکر ہوں۔ نوید چپ چاپ ڈیرے سے نکل گیا پتا نہیں یوشع سائیں نے بتول بی بی ساتھ کیا سلوک کیا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ اگر پوچھا تو خدا جانے کیا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے بری طرح چکراتا ہوا اپنا اثر پکڑا۔کل رات سے وہ سو نہیں پا رہا تھا ۔ بی بی مجھے معاف کر دیں مگر یقین مانے میں نے آپ کے لئے بہترین سوچا تھا_______ نوید کو بتول کی غم زدہ آنکھیں بار بار اذیت دے رہی تھی ایسا کرتا ہوں کہ حویلی کا چکر لگا کر آتا ہوں شاید کوئی خیر خبر مل جائے ______ ہاں یہ ٹھیک ہے۔ نوید نے اپنی بے چینی کو کم کرنے کے لئے حویلی جانے کا فیصلہ کیا 🪄🪄🪄🪄🪄 میں نے ایک بات کہہ دیا ہے دوبارہ نہیں کہوں گی _______ تم گاؤں نہیں جاؤ گے ۔ سمجھے ______ میں تمہیں کھو نہیں سکتی۔ عدن کی آواز افسردہ ہو گئی۔ ماما میں بس سیر کرنے جا رہا ہوں۔ واپس آ جاؤں گا ______ عکاشہ نے مسز آفندی کو کندھوں سے پکڑ کر بیڈ پر بیٹھایا۔ تم بات کو سمجھتے کیوں نہیں ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ جب تک تمہارے بابا خود نہیں کہیں گے میں تمہیں وہاں نہیں بھیجوں گی۔ عدن کا انداز دو ٹوک تھا اچھا ٹھیک ہے آپ نے کہہ دیا سمجھو کہ ہوگیا۔ آپ ٹینشن مت لیں ورنہ آپ کا بی پی ہائی ہو جائے گا ______ عکاشہ نے محبت سے انہیں ساتھ لگایا نہ ہی میں تمہاری شادی آفندی خاندان میں کروں گی _____ کبھی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عدن کے کہنے پر عکاشہ ہنسا اچھا آج ہم دونوں ماں بیٹا فری ہیں تو کچھ دل کی باتیں کر لیتے ہیں ______ عکاشہ کی بات پر عدن نے اسے گھور کر دیکھا صاحبزادے میری اطلاع کے مطابق تم تو ہمیشہ ہی فری ہوتے ہو اوہو ______ ایک تو آپ ہر وقت استاد بنی رہتی ہیں کبھی تو صرف عکاشہ کی ماں بن جایا کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟ عکاشہ نے گلہ کیا میں ہر وقت تمہاری ماں ہی ہوتی ہوں ______ عدن نے جتلایا جی نہیں _____ آپ ہر وقت مسز آفندی ہوتی ہیں۔ عکاشہ کی بات پر عدن کے چہرے پر اداسی چھا گئی آپ کو مسٹر حیدر بہت اچھے لگتے ہیں ______ عکاشہ کے پوچھنے پر عدن زخمی سا مسکرائیں۔ ایسا کرتا ہوں۔ آج میں آپ کا انٹرویو لیتا ہوں۔ کیسا آئیڈیا ہے ایک دم زبردست نااااا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ ایک دم پرجوش ہوا مسز آفندی آپ یہ بتائیں کہ مرد اور عورت دونوں میں سے کون محبت جیسی بیماری کا جلد شکار ہو جاتا ہے اور کیوں......؟ ؟؟ عکاشہ کے غیر متوقع سوال پر عدن سے اسے حیرانگی سے دیکھا بتائیں ناااااا _______ وہ بضد ہوا. میرے خیال سے فیملیز اس جزبے کو زیادہ محسوس کرتیں ہیں. کیونکہ وہ زیادہ حساس ہوتیں ہیں _______ عکاشہ کو عدن کا جواب پسند نہیں آیا. یہ تو غلط بات ہے. مرد بھی بہت حساس ہوتے ہیں. ان کے پاس بھی دل ہوتا ہے. انھیں بھی کسی کے ہرٹ کرنے پر اتنا ہی دکھ ہوتا ہے جتنا کہ فیملیز کو _______ عکاشہ کے ناراض چہرے کو دیکھ کر مسز آفندی ہنس دیں. میں نے صرف اپنی رائے دی ہے. اگر تم اس طرح منہ بناؤ گے تو پھر میں کسی سوال کا جواب نہیں دوں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ ایک تو آپ فوراً بلیک میلنگ پر اتر آتیں ہیں. خیر دوسرے سوال کا جواب دیں. اس بات کا کیسے اندازہ ہوتا ہے کہ فلاح شخص آپ کو بہت اچھا لگ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ کے سوال پر عدن نے اسے مشکوک نظروں سے دیکھا یہ تم میرا انٹرویو کر رہے ہو یا اپنے کسی مسئلے کا حل تلاش ______ مسز آفندی کی بات پر عکاشہ نے قہقہ لگایا اسی لیے میں پڑھی لکھی ماں کے خلاف ہوں _______ اور ہنستا چلا گیا. عکاشہ مجھے اصل بات بتاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟ مسز آفندی اب بلکل سیریس تھیں. جب کوئی بات ہو گی تو سب سے پہلے آپ کو ہی بتاؤں گا ابھی تو مجھے خود بھی کنفرم نہیں مگر _______ عکاشہ نے سوچنے کی ایکٹنگ کی. آپ کےخیال سے کیا مجھے ماہم سے محبت ہو سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ نے کچھ دیر سوچنے کے بعد پوچھا محبت تو کسی سے بھی ہو سکتی ہے مگر وہ لڑکی ________ مسز آفندی کچھ چپ سی ہو گئیں. مجھے اسے تنگ کر کے سب سے زیادہ مزہ آتا ہے ______ اور اگر وہ چھٹی کرے تو میرا دن اداس گزرتا ہے. مجھے اس کی کزن بہت بری لگتی ہے ہر وقت اس کے ساتھ چپکی رہتی ہے. کزن ہونا کا یہ مطلب تو نہیں کہ آپ دوسرے کی آکسیجن ہی بند کر دیں. یہ کزن لوگ بھی ناااااا _______ عکاشہ کہتے کہتے رکا میرے خیال سے ہم استاد شاگرد ____ ماں بیٹا ____ بعد میں ہیں اور ایک اچھے دوست پہلے ______ لہذا یہ اگر مگر چھوڑ کر صاف بات کرو. یوں گھمانے پھرانے کی ضرورت نہیں آپ کا انجام دیکھ کر محبت کرنے کو دل نہیں کرتا مگر ______ عکاشہ نے ایک گہرا سانس کھینچا مگر کیا _______ مسز آفندی نے پیار سے اس کے ماتھے پر آنے بال پیچھے کیے. مگر یوشع بھائی کہتے ہیں کہ میری حرکتوں سے لگتا ہے کہ میں اس لڑکی سے محبت کرتا ہوں جبکہ مجھے ایسا محسوس نہیں ہوتا _____ عکاشہ الجھا ہوا تھا. تم خود کو تھوڑا وقت دو پھر سب کچھ کلئیر ہو جائے گا. مسز آفندی کی بات پر عکاشہ نے سر ہلایا. ایک اور مسئلہ بھی ہے ناااااا _______ اگر ایک ساتھ مجھے دو لڑکیوں سے محبت ہو گئی تو....... ؟؟؟ عکاشہ ابھی بھی سیریس تھا. عکاشہ _______ اور کچھ نہیں تو محبت ڈھنگ سے کرنا. مسز آفندی نے ڈانٹا. اب اتنی پیاری پیاری لڑکیاں ہیں اوپر سے "اللہ جی" نے بھی اجازت دے رکھی ہے تو آپ کا غصہ ناجائز ہے ______ عکاشہ کی معصومیت پر عدن کا دل کیا اسے دو تھپڑ لگائے. چلو ہٹو. مجھے کام کرنے دو تمہاری ٹرین پٹری سے نیچے اتر گئی ہے ______ مسز آفندی اسے پیچھے کرتیں ہوئیں بستر سے کھڑی ہو گئیں. 🪄🪄🪄🪄🪄 ماسٹر جی میں ایک بہت ضروری کام سے آپ کے پاس آیا ہوں اگر کچھ وقت مل جائے تو _______ نوید نے آہستہ آواز میں سلام کرنے کے بعد کہا برخردار آپ کھل کر بات کر سکتے ہیں ______ماسٹر جی کے جواب پر نوید نے کلاس میں موجود بچوں کی طرف دیکھا نوید یہ معصوم بچے ہیں اور ایسا بھی کیا ہے جو تم اتنا کترا رہے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ ؟؟ ماسٹر جی تھوڑے حیران تھے. ماسٹر جی یہ سب تقریباً ہمارے گاؤں کے بچے ہیں. جو بات میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں اگر ان میں سے کسی نے سن لی تو شام تک پورے گاؤں میں پھیل جائے گی. جو میں نہیں چاہتا ________ نوید کی بات پر ماسٹر جی کچھ پریشان سے ہو کر اسے کلاس سے دور لے آئے. ہاں اب بولو کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ ماسٹر جی نے بےتابی سے پوچھا میں نے آپ کو بتایا تھا ناااا کہ اس دن بھی یوشع سائیں آپ سے ملنے آپ کے گھر گئے تھے مگر آپ سے ملاقات نہ ہو سکی. نوید بات سیدھی کرو اور جلدی مجھے کام ہے دیکھو بچوں نے کتنا ادھم مچا دیا ہے. ماسٹر جی نے کلاس کی طرف اشارہ کیا جہاں بچے مستیاں کر رہے تھے. یوشع سائیں آپ کی بیٹی امثال سے شادی کرنا چاہتے ہیں _______ نوید کی بات پہلے ماسٹر جی پہلے ناسمجھی سے اسے دیکھتے رہے پھر اچانک بھڑک اٹھے. یہ نہیں ہو سکتا ______ امیر جب بھی کسی غریب گھر سے رشتہ کرتا ہے تو اس کے پیچھے "سازش" ہوتی ہے. اور تم اچھی طرح جانتے ہو مجھے اپنے سب بچوں میں سے امثال کتنی پیاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ ماسٹر جی ناراض ہو گئے. ارے آپ ناراض مت ہوں. میری اس میں کیا غلطی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ میں تو نوکر ہوں مجھے جو حکم ملا میں نے بس اس کی تکمیل کی ہے. اگر تم نے اپنے لیے رشتہ مانگا ہوتا تو خوشی خوشی ہاں کر دیتا کیونکہ تم مجھے بہت پیارے ہو مگر _______ اب باری نوید کے پریشان ہونے کی تھی. مجھے تم بہت بیٹوں کی طرح عزیز ہو. میں اپنی بیٹی کے لیے ایک ایسا ہی شخص چاہتا ہوں. کاش تم نے اپنے لیے بات کی ہوتی تو آج میرے کندھوں سے ایک بوجھ اتر جاتا ______ ماسٹر جی کی بات پر نوید نے سر جھکا لیا تم یوشع سائیں کو بول دینا کہ امثال کی بچپن میں منگنی ہو گئی تھی اس لیے میں معزرت خواہ ہوں _______ ماسٹر جی نے ایک افسردہ نظر نوید پر ڈالی اور واپس کلاس کی طرف پمٹ گئے 🪄🪄🪄🪄 جاری ہے.#دو_دل #بقلم_آمنہ_محمود #قسط_نمبر_11 نوید نے حویلی کے باہر جیپ روکی اور کافی دیر بلاوجہ گیٹ پر ہارن دیا مگر آج کوئی بھی کھڑکی کے پاس اس کا منتظر نہیں تھا ۔ باؤ نوید کیا ہوگیا ہے ہم نے تو پہلے ہارن پر ہی گیٹ کھول دیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ گیٹ کیپر نے نوید کے بار بار ہارن دینے پر تعجب سے پوچھا جس پر نوید سر کھجاتا جیب سے باہر نکل آیا مگر نگاہ باربار بھٹک کر اوپر کھڑکی پر رک جاتی تھی چاچا حویلی میں سب خیریت ہے ناااااا ______ میرا مطلب بڑی سرکار وغیرہ ______ نوید براہ راست بتول کا نہیں پوچھ سکتا تھا لہذا بڑی سرکار سے مراد حویلی کی عورتیں تھی جی باؤ نوید سب خیریت ہے آج کل حویلی میں ویسے بھی بہت گہما گہمی ہے ______ ملازم نے مسکراتے ہوئے جیب سے سامان نکالا گہما گہمی _____ مطلب ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید چونکا وہ اپنی بتول بی بی کی یوشع سائیں سے اگلے مہینے شادی ہے نااااا _____ آپ کو نہیں پتا ۔۔۔۔۔۔؟؟؟ آپ تو سائیں کے بہت قریبی ملازم ہے ______ ملازم نے تعجب سے نوید کی طرف دیکھا جو پریشان کھڑا تھا بتول بی بی ٹھیک ہیں میرا مطلب ہے کہ وہ خوش ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے فورا جملہ ٹھیک کیا خوش کیوں نہیں ہوں گی یوشع سائیں ہیں ہی اتنے اچھے اور پیارے _______ ملازم پر جوش تھا حیرت کی بات ہے بتول بی بی کے بھاگنے کا کیسے کسی کو پتا نہیں چلا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ اور یوں شاہ سائیں نے انہیں کوئی سزا نہیں دی میرا دل نہیں مانتا _______ کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہے جو "راز" ہے _ اگر یوشع سائیں بتول بی بی سے شادی کر رہے ہیں تو پھر امثال _______ امثال کا خیال آتے ہی نوید کو یاد آیا کہ اس نے ماسٹر جی کا جواب یوشع کو دینا ہے یوشع سائیں گھر پر ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے ایک بار پھر کھڑکی کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا جی _______ ملازم نے مختصرا جواب دیا مگر آج وہ کسی سے نہیں مل رہے ہیں پتہ نہیں کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ مگر موڈ کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا ۔ صبح بغیر وجہ کے نوکروں کی پریڈ کروادی _______ ملازم نے بےعزتی کے لئے لفظ پریڈ استعمال کیا جس پر دونوں ہی مسکرا دیئے ۔ چاچا میرے آنے کی اطلاع کردیں اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ورنہ پھر میں جاؤں _________ نوید کے کہنے پر گیٹ کیپر نے "انٹرکام" پر نوید کے آنے کی اطلاع یوشع کو دی۔ نوید باؤ آپ کو کبھی پہلے یوشع سائیں نے منع کیا ہے جو آج کریں گے آپ اندر جا سکتے ہیں _________ گیٹ کیپر کے کہنے پر نوید حویلی کے اندر داخل ہو گیا ہلکے آسمانی رنگ کی شلوار قمیض پہنے _______ پاؤں میں پشاوری چپل ______ آستین اوپر چڑھائے ______ وہ جیسے ہی سیڑھیاں چڑھنے لگا تو بتول کو ریلنگ ساتھ کھڑے پایا جو اسے ہی دیکھ رہی تھی ۔ یعنی وہ یہاں سے اسے مسلسل دیکھ رہی تھی یہ احساس ہی عجیب تھا ______ نوید کے چہرے پر مسکراہٹ آ گئی ۔ بی بی کیسی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ تھوڑے سے فاصلے پر کھڑے ہوکر نوید نے پوچھا تم نے تو اپنی طرف سے دفنا دیا تھا زندہ دیکھ کر حیران تو ہوئے ہو گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بتول نے سلگتی نظروں سے دیکھتے ہوئے جواب دیا کیسی باتیں کرتی ہیں ______ مجھے تو آپ کو ٹھیک ٹھاک دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ نوید کو بتول کی بات پر دکھ ہوا ۔ اور اب تم اس خوشی میں یوشع سے میری شادی کا کارڈ لے کر پورے گاؤں میں تقسیم کرو گے ہے ناااااااا ________ بتول بتا کم اور شرمندہ زیادہ کر رہی تھی آپ کی ناراضگی سر آنکھوں پر ______ مگر مجھے اپنے کئے پر ذرا بھی دکھ یا ملامت نہیں ہے۔ جو کچھ باہر لڑکیوں ساتھ ہورہا ہے وہ آپ سوچ بھی نہیں سکتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ آپ کو اپنے گھر میں محفوظ دیکھ کر مجھے بہت سکون ملا ہے۔ اللہ آپ کو بھی سکون دے _______ نوید کہتا ہوا یوشع کے کمرے کی طرف بڑھ گیا کسی کا سکون برباد کرکے یہ ڈرامے اچھے نہیں لگتے _______ تم نے میری محبت ہی نہیں میری ذات کی بھی تذلیل کی ہے۔ تم تو کہتے تھے کہ اگر میں سب کے سامنے کہہ دوں تو ساتھ دو گے پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بتول اچانک نوید کے سامنے کھڑی ہو گئی جس کی اسے بالکل امید نہیں تھی چلیں ٹھیک ہے پھر آپ میرے ساتھ بڑی سرکار کے سامنے جا کر کہہ دیں کہ آپ کو مجھ سے شادی کرنی ہے ________ اس کے بعد میں جانو اور میرا کام ________ نوید نے بتول کے چہرے کو غور سے دیکھتے ہوئے کہا کیونکہ بڑی سرکار کے نام پر بتول کے چہرے کا رنگ اڑ گیا تھا۔ یہ کام شاید آپ کے لئے تھوڑا مشکل ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ تو میں آسانی کر دیتا ہوں آپ میرے ساتھ ابھی یوشع سائیں کے کمرے میں چلیں اور کہہ دیں جو ابھی مجھے کہا ہے۔ تب بھی میرا وعدہ ہے کہ آپ کی حفاظت میری ذمہ _______ بشرطیہ میں خود زندہ رہوں _______ نوید نے ایک اور مشورہ دیا جو کہ بتول کو کوئی خاص پسند نہیں آیا کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ تم اس سب کے بغیر ہی مجھے یہاں سے لے جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بتول نے افسردگی سے سر جھکا لیا کیونکہ وہ یہ دونوں کام ہی نہیں کر سکتی تھی نہیں _______ جیسا آپ چاہتی ہیں ویسا میں نہیں کر سکتا ۔ میں آپ کو اس کی وجہ بھی بتا دیتا ہوں تاکہ آپ کے دل میں میرے لئے نفرت پیدا نہ ہو کیونکہ میں آپ کے دل میں اپنے لیے نفرت برداشت نہیں کر سکتا۔ میں اپنی بیوی کو معاشرے میں ذلیل ہوتا نہیں دیکھ سکتا ۔میں نہیں چاہتا لوگ اسے ایک بھاگی ہوئی لڑکی کہیں یا اس کی اپنے اس سے منہ موڑ لیں ۔ میں اپنی بیوی کو دھوم دھام سے ساری دنیا کے سامنے لے کر جانا چاہتا ہوں اور اس کی وہ تمام خواب پورے کرنا چاہتا ہوں جو ایک لڑکی اپنی شادی کے حوالے سے دیکھتی ہے۔ اور سب سے بڑی اہم وجہ _______ میں کبھی یہ پسند نہیں کروں گا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسے اپنی محبت ایک "خطا" لگے ۔ بلکہ میں یہ چاہتا ہوں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنی محبت نے "فخر" کرے _____ جو کم از کم ایک بھاگنے والی لڑکی کو نہیں ہو سکتا ۔ ایک وجہ اور بھی ہے ______ اور وہ یہ کہ مجھے اپنے آپ سے بھی بہت "محبت ہے "اور میں کبھی ایک "مجرم" کی طرح نہیں جی سکتا ۔ اگر میں آپ کو بھگا کر جاؤں تو مجھے ساری زندگی چھپ چھپ کر گزارنا پڑے گی جو میرے جیسے آزاد بندے کے لئے ایک "سزا" ہے ۔ آپ سب کے سامنے اقرار کریں پھر بے شک "ایک دن" کی زندگی ملے یا "ایک گھنٹے" کی ________ سر اٹھا کر آپ کے ساتھ رہوں گا ۔ چلتا ہوں ______ کوشش کروں گا آئندہ میرا آپ سے سامنا نہ ہو کیونکہ میں کسی کی "عزت" کو اپنی "محبت" میں برباد ہوتا نہیں دیکھ سکتا آپ اور یوشع سائیں خوش رہیں ۔ بتول کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے تھے جو زیادہ دیر تک وہ نہیں دیکھ سکتا تھا ۔ "‏اُن کی آنکھوں نے سہولت ہی نہیں دی ورنہ کتنا آسان تھا کہنا کہ انھیں چاہتے ہیں" 🪄🪄🪄🪄🪄🪄🪄 دستک کی آواز ساتھ نوید اندر داخل ہوا مگر خلاف توقع کمرہ خوشبو سے مہکا ہوا تھا۔ کل ڈیرے پر جو یوشع اسے ملا تھا اس کا کوئی عکس آج کے یوشع میں دکھائی نہیں دے رہا تھا یوشع شیشے کے آگے کھڑا پرفیوم کا چھڑکاؤ خود پر کر رہا تھا ______ چمکتا چہرہ _____ قیمتی لباس _______ وہ بہت خوش دکھائی دے رہا تھا ۔ سرکار آج آپ بہت خوش نظر آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے حیرت سے پوچھا جس پر یوشع ہنس دیا ۔ تم نے ہی کل لیکچر دیا تھا تو میں نے سوچا عمل کر لوں کہیں بھری جوانی میں اوپر کا ویزہ نہ لگ جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے جواب دیتے ہوئے قیمتی گھڑی کلائی پر باندھی۔ اللہ آپ کی عمر دراز کرے ______ سائیں کیسی باتیں کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے برملا جواب دیا پھر کمرے میں طویل خاموشی چھا گئی _______ نوید شش و پنج میں مبتلا تھا کہ کیسے ماسٹر صاحب کا جواب بتائیں ______ کہیں پھر موڈ خراب نہ ہو جائے ______ سائیں تو بہت خوش نظر آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماسٹر نے "نہ" کر دی ہے _______ یوشع نے موبائل اور اپنے بلیک گلاسس سائید ٹیبل سے اٹھاتے ہوئے نوید کی طرف دیکھا جو بالکل بت بنا کھڑا تھا ۔ اتنے حیران کیوں ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ تم سوچ رہے ہو گے کہ مجھے کیسے پتہ چلا _______ جب کہ تم نے ابھی مجھے بتایا بھی نہیں ۔ تو باؤ نوید مجھے تو اور بھی بہت کچھ ایسا پتا ہے جو تم نے نہیں بتایا _______ یوشع نے نوید کے مقابل کھڑے ہوتے ہوئے گلاسس لگائے مگر نوید کو اپنا اب زمین میں گڑتا ہوا محسوس ہوا سرکار _______ نوید نے کمزور سی آواز میں مخاطب کیا۔ سر اٹھا کر بات کرو ______ مجھے جھکے ہوئے سر پسند نہیں ______ یوشع کی آواز پر نوید نے سر اٹھایا اس وقت میرے لئے ماسٹر کا انکار کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ اگر میں شادی کرنا چاہو تو مجھے کوئی روک نہیں سکتا _______ لہذا اس کا انکار بالکل بے معنی ہے تم اس کے لیے پریشان مت ہو۔ ہاں مگر بتول کا انکار میرے لئے بہت معنی رکھتا ہے ________ تمہیں پتا ہے بتول نے مجھ سے یعنی "یوشع حیدر آفندی" سے شادی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یوشع اب نوید کے سامنے کمرے میں چکر لگا رہا تھا جبکہ نوید کو اپنا آپ پسینے میں بھیگا محسوس ہونے لگا پوچھو گے نہیں کہ کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے نوید کی خاموشی پر رک کر اسے دیکھا سرکار مرضی آپ کی _____ اگر آپ بتانا چاہتے ہیں تو میں سن رہا ہوں _______ نوید کی آواز میں واضح لرزش تھی بتول بی بی نے "یوشع حیدر آفندی" کو چھوڑ کر پتہ ہے کس کا انتخاب کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع کا لہجہ ایک دم بدل گیا تھا کس کا ______ ؟؟؟ لرزتے ہاتھوں کو دباتے ہوئے نوید نے پوچھا تمہارا _______ یوشع نے اپنی جیب سے پستول نکال کر نوید کے ماتھے پر رکھ دی۔ تو آپ کو سب سے پہلے سے پتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید پہلے حیران ہوا مگر پھر سنبھل گیا اگر ہم اتنے بے فکر ہوں تو سرداری کیسے کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے اب پستول ہٹا لی تھی میرے لئے اب کیا حکم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید کے پوچھنے پر یوشع مسکرا دیا وہی حکم تم پر بھی لگتا ہے جو میں نے بتول پر لگایا ہے ______ جب جرم ایک ہو تو سزا بھی ایک ہی ملنی چاہیے میں نے کوئی جرم نہیں کیا ______ میرا دامن بالکل صاف ہے ۔ مگر میں "سزا" کے لیے تیار ہوں۔ میرے خون میں "نمک حرامی" شامل نہیں _____ نوید کے مستحکم لہجے پر یوشع نے اس کا کندھا تھپکا ابھی تو میں اپنے شہزادے کو لینے جا رہا ہوں پھر شہر سے واپسی پر تم سے بات کرتا ہوں۔ تم نے اس کا کمرہ تیار کروا دیا تھا ناااااا ______ یوشع نے دروازہ کھولتے ہوئے پلٹ کر پوچھا جی سرکار مہمان خانہ بالکل تیار ہے _______ یوشع سر ہلاتا باہر نکل گیا جب کہ نوید حیران پریشان یوشع کو دیکھتا رہ گیا 🪄🪄🪄🪄🪄 یوشع نہایت خوشگوار موڈ میں اپنے گارڈز کے ساتھ گاؤں کی کچی پکی سڑکوں سے گزر رہا تھا جب ایک جگہ کچھ بھیڑ دکھائی دی۔ یہاں کیا ہوا ہے ______ لوگوں نے رش کیوں لگا رکھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے سرسری سا اپنے ڈرائیور سے پوچھا ہونا کیا ہے سرکار ______ یہاں پر ایک بڑا کنواں ہے ______ آئے دن کوئی نہ کوئی جانور یا بچہ بیچ میں گر جاتا ہے اب بھی ایسا ہی ہوا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ کتنی دفعہ لوگوں کو منع بھی کیا ہے کہ ادھر اپنی جانور لے کر مت آیا کریں ______ یہ کنواں اب سوکھ چکا ہے مگر کیونکہ بہت بڑا اور گہرا ہے تو اس میں جانور گر جاتے ہیں ۔ مگر لوگ سنتے ہی نہیں ۔ ڈرائیور کے جواب پر یوشع نے سر ہلایا اور اپنے موبائل میں مصروف ہوگیا ۔ لگتا ہے ماسٹر کا کوئی بچہ گرا ہے یا اس کا جانور _______ کیونکہ اسی کے بچے پاس کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ جیپ جب بھیڑ کے قریب سے گزری تو گارڈ نے دیکھ کر اپنا تبصرہ کیا جیپ ریورس کرو ____ جلدی کرو ______ یوشع جو پورے انہماک سے موبائل پر مصروف تھا گارڈ کی بات سن کر فوراً چونکا عجیب بیوقوف لڑکی ہے______ کہیں نہ کہیں چوٹ لگا لیتی ہے _____ یا خود گر جاتی ہے پاگل _____ یوشع نے بڑبڑاتے ہوئے دل میں سوچا جو پتہ کرو کہ کیا معاملہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ جیسے ہی جیپ بھیڑ کے پاس روکی ۔ یوشع کے حکم پر ملازم تیزی سے باہر نکلے جبکہ یوشع بے چینی سے موبائل اپنے ہاتھ پر مار رہا تھا ۔ سائیں _____ زیادہ پریشانی والی بات تو نہیں ہے مگر _____ نوکر نے ہچکچاتے ہوئے یوشع سے کہا سیدھی طرح بکواس کرو گے کہ کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ میرے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ یہاں کھڑے ہو کر ضائع کروں ______ مجھے شہر پہنچنا ہے۔ یوشع نے لاپرواہی سے اپنے موبائل پر ٹائم دیکھا سائیں وہ بکری کے بچے کو بچاتے ہوئے ماسٹر کی بیٹی کنواں ہے میں گر گئی ہے مگر اب باہر آنے کو تیار نہیں _______ ملازم کی بات پر یوشع سر نفی میں ہلاتا جیب سے باہر نکل آیا یوشع کو دیکھتے ہیں سب لوگ ادھر ادھر باادب انداز میں کھڑے ہو گے ۔ جب آپ لوگوں نے کچھ کرنا نہیں ہے تو یہ "میلہ" لگانے کا فائدہ _______ فورا یہاں سے غائب ہو جائیں ۔ یوشع کے کہنے کی دیر تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے ساری بھیڑ ختم ہوگی۔ جیب سے رسی نکال کر لاؤ ______ یوشع نے لوگوں کے جاتے ہی ملازم کو حکم دیا جو سر ہلاتا جیب کی طرف بھاگا ملازم کے جاتے ہی یوشع نے کنواں میں جھانکا _____ جو واقع ہی بہت بڑا اور گہرا تھا۔ کنواں کے ایک کونے میں امثال بکری کا چھوٹا سا بچہ گود میں لیے بیٹھی تھی آپ پلیز میرے ابا کو بلا دیں ______ امثال نے یوشع کو دیکھتے ہیں منت بھرے لہجے میں کہا کیوں بی بی ہم تمہارے باپ کے نوکر لگے ہیں اور ہم نے مشورہ دیا تھا جھلانگ مارنے کا ______ یوشع نے اس دن کا غصہ نکالا تو پھر اندر جھانک کر کیا دیکھ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ویسے بھی اب تک میرے ابا کو پتہ چل گیا ہوگا وہ آتے ہی ہوں گے ______ امثال نے کہتے ہوئے منہ پھیر لیا تمہارا صرف نام ہی نہیں _____ تمہاری حرکتیں بھی غریبوں والی نہیں ہے ______ غریب لوگ اتنا نخرے نہیں کرتے ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ چلو شاباش جلدی سے رسی کو پکڑو اور باہر آجاؤ _______ یوشع نے ملازم سے رسی پکڑتے ہوئے کنواں میں پھینکی آپ تکلیف نہ کریں میرے ابا آتے ہی ہوں گے ____ وہ ہمیں نکال لیں گے۔ امثال کو کچھ عجیب سا لگا تو اس نے انکار کر دیا میری اطلاع کے مطابق تمہارا ابا "ماسٹر" ہے " سپر مین " نہیں _____ جو تمہیں ایک منٹ میں باہر نکال لے گا۔ اسی پکڑو اور چپ چاپ باہر آؤ _______ یوشع کے کہنے پر امثال نے ایک نظر اپنے گود میں بیٹھے بکری کے بچے کو دیکھا آپ اسے ( بکری کے بچے کو) باہر لے جائیں میں خود ہی نکل آؤ گی _____ امثال نے رسی بکری کے بچے کے گرد لپیٹتے ہوئے کہا ٹھیک ہے جیسے تمہاری مرضی ______ یوشع کے اشارے پر نوکر نے رسی اوپر کھینچ لی۔ ٹھیک ہے اب ہم چلتے ہیں اپنے ابا کو بھیج کر ڈیرے سے یہ بچہ منگوا لینا ______ یوشع نے اپنے ہاتھ میں پکڑے بکری کے بچے کی طرف اشارہ کیا چلو ________ یوشع کے حکم پر سب جیپ کی طرف بڑھ گئے جبکہ یوشع نے گود میں بکری کا بچہ رکھ لیا سرکار گستاخی کی معافی چاہتا ہوں مگر وہ بچی ________ ڈرائیور نے جیپ سٹارٹ کرتے ہوئے یوشع سے کہا فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ ابھی خود ہی دس منٹ میں باہر آ جائے گی _____ اپنی تسلی چاہتے ہو تو جیپ تھوڑی دور جا کر روک دو ۔ یوشع کے کہنے پر ڈرائیور نے ایسا ہی کیا ____ تھوڑی دور جا کر جیپ روک دی۔ جہاں سے کنواں صاف دکھائی دے رہا تھا جبکہ یوشع مسکراتے ہوئے بکری کو پیار کر رہا تھا ۔ تقریبا پندرہ منٹ کے بعد امثال کنواں سے باہر آتی دکھائی دی _______ تو سب گارڈز اور ڈرائیور حیران رہ جائیں گے زیادہ حیران ہونے کی ضرورت نہیں ہے _______ کنواں میں اینٹوں کے "سٹپس" بنے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ آرام سے باہر آ گئی ہے۔ صرف بکری کا بچہ اسے مشکل میں ڈال رہا تھا یوشع کی بات پر سب ہاں میں سر ہلانے لگے اور جیپ دوبارہ اپنے راستے پر رواں دواں ہو گئی۔ لڑکی بہادر ہے ماننا پڑے گا ______ یوشع نے دل میں سوچا اور بکری کا بچہ پیچھے گارڈز کو دے دیا ۔ ‏عام سے چہروں پر بھی عشق اترتا ہے ______کہانیاں فقط شاہ زادیوں کی نہیں ہوتی۔ تم کسی سیارے کی ہجرت زدہ لگتی ہو ______ ایسی آنکھیں زمیں زادیوں کی نہیں ہوتی۔ 🪄🪄🪄🪄🪄🪄🪄🪄 جاری ہے۔ ‎#دو_دل #بقلم_آمنہ_محمود #قسط_نمبر_12 یہ آپ کیا کہہ رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عدن کی بات پر حیدر کو شدید حیرت ہوئی۔ میں نے آج تک آپ سے جھوٹ نہیں بولا میں بالکل سچ کہہ رہی ہوں ______ یوشع ابھی ابھی آیا ہے اور بہت ضد کر رہا ہے۔ عکاشہ بھی ساتھ جانے کو تیار ہے مگر مجھے آپ کی اجازت کا انتظار ہے ________ عدن نے ہمیشہ کی طرح آہستہ اور نرم لہجے میں پوچھا دونوں کے رشتے میں اب "محبت" سے زیادہ "احترام" رہ گیا تھا ۔ آپ اکیلی ہو جائیگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ حیدر کو فکر ہوئی ۔ میں تب بھی اکیلی تھی جب آپ مجھے چند ماہ کے دودھ پیتے بچے کے ساتھ اس فلیٹ پر چھوڑ گئے تھے ۔ اگر تب کچھ نہیں ہوا تو اب کیا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عدن نے گلہ کیا یا مثال دی مگر حیدر کو بہت بری لگی آپ ایسی باتیں کیوں کرتی ہیں جس سے میرا دل دکھتا ہے ______ آپ وہ تمام باتیں بھول نہیں سکتی _______ ؟؟؟ حیدر نے افسردگی سے پوچھا اور میرے دل کا کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ جو آپ کی دی گئی" قید تنہائی" کاٹ رہا ہے ۔اس کی سزا ختم یا کم نہیں ہو سکتی ______ یا مرتے دم تک رہے گی ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عدن کے سوال پر حیدر نے اپنے ماتھے کو بے دردی سے مسلا۔ اس کے پیپرز کب تک ہیں _____ بات بدلی ابھی ایک مہینہ رہتا ہے ______ عدن تلخی سے مسکرائی۔ حیدر کے پاس ہمیشہ ہی اس کی باتوں کا کوئی جواب نہیں ہوتا تھا چلو ٹھیک ہے بھیج دوں اسے _____ سیر کر لے گا ______ اور شاید مجھے اپنے سامنے دیکھ کر بات بھی کر لیں _______ حیدر کے لہجے میں حسرت نمایاں تھی اس کا خیال رکھیے گا ______ دیکھنے میں جوان ہے مگر حقیقت میں بالکل چھوٹا سا بچہ ہے ______ عدن کے الفاظ میں ممتا جھلک رہی تھی ۔ آپ بے فکر رہیں جتنا آپ کا اس سے رشتہ ہے اتنا ہی میرا بھی ہے ______ پھر بھی آپ کی "نسبت" سے زیادہ خیال رکھوں گا ______ حیدر کی یقین دہانی پر عدن پر سکون ہو گئی ۔ آپ کو میری یاد نہیں آتی _____ مجھے دیکھنے کو دل نہیں کرتا ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ کچھ دیر خاموشی کے بعد عدن نے پوچھا یاد انہیں کیا جاتا ہے جو بھول جائیں اور آپ تو ______ خیر چھوڑیں _____ اپنا خیال رکھیے گا اور اس کے لیے پریشان مت ہوئے گا ۔ حیدر نے تسلی دیتے کال بند کر دی وہ آج بھی عدن کے سوالوں کا جواب دینے سے کترا رہے تھے ۔ "کوئی فلسفہ نہیں عشق کا جہاں دل جھکے وہیں سر جھکا ______ وہیں ہاتھ جوڑ کے بیٹھ جا ،نہ سوال کر، نہ جواب دے" 🪄🪄🪄🪄🪄 یہ یوشع آج کل کہاں مصروف رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ راشدہ بیگم کو دیکھتے ہی بڑی سرکار نے بے صبری سے پوچھا بڑی سرکار مجھے تو خود بھی معلوم نہیں شاید آفندی صاحب نے کہیں بھیجا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ راشدہ بیگم کی لاعلمی پر بڑی سرکار نے انہیں نہایت ناگواری سے گھورا تم کیسی عورت ہو ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نہ تمہیں خاوند کے بارے میں کچھ معلوم ہوتا ہے اور نہ بیٹے کے _____ کبھی کبھی مجھے اپنے فیصلے پر افسوس ہونے لگتا ہے۔ اگر جنگل سے کسی جانور کو پکڑ کر بھی اس حویلی میں چند دن رکھا جائے تو وہ بھی تم سے زیادہ سمجھدار ہو جائے گا ۔ خیر چھوڑو ان باتوں کو تمہیں کون سا اثر ہونا ہے _______ کارڈ چھپنے کو دے دیے ہیں کہ وہ بھی تمہیں نہیں پتہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بڑی سرکار نے اک ادا سے فروٹ کھاتے ہوئے راشدہ بیگم کی کلاس لی۔ میں معافی چاہتی ہوں مگر مجھے واقعی ہی کچھ معلوم نہیں ______ میں بتول کو شہر شاپنگ پر لے جانا چاہتی تھی پر اسے بھی بخار ہے _____ راشدہ بیگم کی بات پر بڑی سرکار کے ماتھے پر کئی بل پڑ گئے تم کبھی کوئی کام ڈھنگ سے نہیں کر سکتی ______ کیا ضرورت ہے اسے شاپنگ پر لے کر جانے کی ______ اور بخار کس خوشی میں ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بڑی سرکار نے طنز کیا مگر راشدہ بیگم خاموش ہوگئی ______ کیا کہتی کہ خوشی نہیں بلکہ غم میں ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ابھی راشدہ بیگم کچھ بولنے کا سوچ رہی تھی کہ حیدر آفندی اندر داخل ہوئے جو خلافِ معمول بہت خوشگوار موڈ میں لگ رہے تھے بیوی کو دیکھ کر مسکرا رہے ہو یا کوئی اور خوشخبری ملی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ کیونکہ اب ماں کو دیکھ کر مسکرانے کے دن نہیں رہے ______ عادت کے عین مطابق بڑی سرکار نے حیدر کو دیکھتے ہی طنز کیا ۔ آپ کا لاڈلہ "میرے چھوٹے" کو لے کر آرہا ہے۔ پہلی بار وہ اپنے باپ کی حویلی میں قدم رکھے گا _______ حیدر کے انگ انگ سے خوشی پھوٹ رہی تھیں جو راشدہ بیگم اور بڑی سرکار کو ایک آنکھ نہ بھائی ۔ کیوں آ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ بڑی سرکار نے نہایت تلخ لہجے میں پوچھا جو لا رہا ہے اس سے پوچھے میں آپ کو جواب دے نہیں ہوں ______ ہاں مگر ایک خواہش ضرور ہے کہ وہ یہاں سے اچھی یادیں لے کر جائے ۔ چند دن سیر کرنے کے بعد واپس چلا جائے گا حیدر آفندی دونوں پر ایک نظر ڈالتے اپنے کمرے کی جانب بڑھ گے ۔ 🪄🪄🪄🪄🪄🪄 یارررررر بھائی ______ یہ جو لوگ آپ کے پیچھے جیپ میں آ رہے ہیں میرے خیال سے یہ آپ کو واش روم تک چھوڑتے ہوں گے _________ عکاشہ نے ڈرائیونگ کرتے یوشع کی طرف جھک کر سرگوشی کی یہ لوگ ہم جیسوں کے لئے بے حد ضروری ہیں _____ ایک تو دشمن پر ہمارا "رعب" رہتا ہے _____ دوسرا یہ ہماری حفاظت بھی کرتے ہیں ______ تیسرا اپنا آپ ذرا "شہزادہ شہزادہ" سا لگتا ہے ______ اپنی بات کے آخر میں یوشع نے آنکھ ماری یارررر بھائی میں تو کنفرم شہزادہ ہوں ۔ شک تو آپ میں بھی نہیں ہے مگر _______ عکاشہ کی شکل اس وقت کسی شرارت کی پیشنگوئی کر رہی تھی عکاشہ آفندی _____ اگر آپ نے اس وقت میرے ساتھ ذرا سی بھی شرارت کرنے کی کوشش کی تو ہم دونوں "گاؤں" پہنچنے کی بجائے "ایمرجنسی" وارڈ میں پہنچ جائیں گے ۔ جو کہ ہم دونوں کی خوبصورتی کے لئے یقینی نقصان دہ جگہ ہے ۔ لہذا اپنی زبان اور ہاتھ قابو میں رکھنا ______ یوشع نے تنبیہ کی آنکھوں پر تو کوئی پابندی نہیں ہے ناااااا ______ عکاشہ نے پوچھا تم مجھ پر اپنی "مردانہ صلاحیت" مت ضائع کرو ____ انھیں سنبھال کر رکھو _____ مستقبل میں تمہارے کام آئیں گی _____ یوشع کے جواب پر عکاشہ کا پورا منہ کھل گیا مردانہ صلاحیتیں _____ کتنی غلط بات بولی ہے ۔میں تو معصوم ہوں اور آپ مجھے کیا کہہ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ کے دہائی دینے پر یوشع نے اسے ایک مکا رسید کیا آپ مجھے تشدد کرنے کے لیے اپنے ساتھ لائے ہیں ______ عکاشہ نے اپنا بازو سہلایا نہیں تمہیں یہاں لانے کا "عام مقصد" گاؤں کی سیر جبکہ "خاص مقصد" کچھ اور ہے ______ یوشع کی بات پر عکاشہ نے منھ بنایا میں " گاؤں کی سیر" پر مضمون لکھنے میں ذرا بھی دلچسپی نہیں رکھتا ہوں ______ عکاشہ نے کندھے اچکائے دیکھ بھائی ہی بھائی کے کام آتا ہے ____ آخر میں تیرا بھائی ہوں _____ کیا تو نہیں چاہتا کہ تیرے بھائی کا گھر بس جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے مکھن لگایا اور میں آپ کا کیا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ نے آبرو اچکا کر پوچھا تو تو میری جان ہے _______ یوشع کی بات پر عکاشہ خوب ہنسا سوچ لیں میں جس کی" جان " ہوں _____ اس کا کیا حال ہونے والا ہے ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ کی بات کا مفہوم سمجھتے ہوئے دونوں ہنسنے لگے سیدھا حویلی چلو گے یا پہلے ڈیرے کی سیر کراؤں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے گاؤں میں داخل ہوتے ہوئے پوچھا جو دل چاہتا ہے کریں _____ میرا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ میں تو دوسروں کی خوشی میں خوش ہوتا ہوں ۔ویسے بھی مجھے جانوروں سے زیادہ کزن دیکھنے میں دلچسپی ہے _____ وہ کیا ہے نااااااا میں اس نعمت سے محروم رہا ہوں ______ عکاشہ کی بات پر یوشع نے اسے حیرت سے دیکھا محروم کا لفظ تو ایسے استعمال کر رہے ہو جیسے _______ پھر کچھ خیال آنے پر خاموش ہو گیا (کیونکہ وہ اس وقت حیدر آفندی کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا تھا )۔ جیسے میں باپ کی محبت سے محروم رہا ہوں ______ عکاشہ نے جملہ پورا کیا اور پھر جیپ میں خاموشی چھا گئی ۔ حویلی میں ایک بڑی سرکار بھی ہیں۔ شاید چھوٹی ماما نے ان کے بارے میں تمہیں بتایا ہو _______ ان کا احترام لازم ہے باقی سب چلے گا کوئی پروا نہیں ______ یوشع نے خاموشی کو توڑا میری تو ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے اور ماما نے بھی یہی سکھایا ہے کہ "بڑوں کا احترام کرو"______ آگے جو خدا کو منظور ______ عکاشہ نے اوپر کی طرف دیکھا اور پھر چونکا یہ اتنے سارے رومال یہاں کیوں رکھے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ نے گاڑی کے ساتھ لگا رومال کا پیکٹ پکڑا ان کی ضرورت بھی پڑ جاتی ہے _____ آج کل لوگ عجیب ہیں۔ رومال واپس بھی نہیں کرتے ہیں رکھ ہی لیتے ہیں جیسے ان کے باپ کا مال ہو ______ یوشع نے امثال کو سوچتے ہوئے جواب دیا باپ کا مال ہو یا نہ ہو مگر _______ عکاشہ نے رومالوں کو الٹ پلٹ کیا اگر مگر کچھ نہیں ______ ڈیرہ آگیا ہے چل تجھے اپنے پسندیدہ کتے اور گھوڑے بھی دکھاتا ہوں ۔ اس کے بعد حویلی چلیں گے ______ یوشع کے کہنے پر عکاشہ نے جیپ سے باہر قدم رکھا یوشع بہت جوش ساتھ عکاشہ کو پورے ڈیرے کی سیر کرا رہا تھا ______ اپنے پسندیدہ گھوڑے، کتے _______ جن میں عکاشہ کو ذرہ برابر دلچسپی نہیں تھی اب بتا کیا پئے گا دودھ منگواؤں یا کچھ اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع نے چارپائی پر بیٹھتے ہوئے پوچھا ویسے لگتا نہیں ہے کہ آپ باہر سے پڑھ کر آئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ آپ کی حرکتیں اور شوق بالکل پینڈو ہیں ____ عکاشہ نے منہ بناتے ہوئے ادھر ادھر دیکھا تو اس کی نظر چھوٹے سے سفید بکری کے بچے پر پڑی۔ جسے اس نے فورا اٹھ کر گود میں اٹھا لیا پورے ڈیرے میں صرف یہی ایک کام کی چیز ہے ______ ویسے اس معصوم جانور کا ایک پورے ڈیرے میں ایک ہی پیس ہے ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عکاشہ نے اسے پیار کرتے ہوئے پوچھا یہ میں نے نہیں پالا بلکہ کسی کی امانت ہے _______ یوشع کا دل اس وقت امثال سے ملنے کو کیا کیوں اس کی ماں کی بددعا لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ اسے اس کی ماں پہ چھوڑ دیں _______ عکاشہ نے پیار سے اسے نیچے رکھا ماں کی بد دعا لگے یا نہ لگے مالکن کی ضرورت لگے گی ______ یوشع کے جواب پر عکاشہ نے اس کی طرف دیکھا صبح ملواؤں گا بہت ہی دلچسپ شخصیت ہے ______ بےعزتی کرنے میں ایک دم ماہر اور رعب ایسے ڈالتی ہے جیسے ہم اس کے نوکر ہوں _____ یوشع کی بات پر عکاشہ نے اسے مشکوک نظروں سے گھورا اس کی مالکن مستقبل قریب میں حویلی کی مالکن بننے والی ہے _____ بحیثیت نجومی نے پیشنگوئی کر دی ہے۔ اب آپ اپنے فراغ دل ہونے کا ثبوت دیں اور فی الحال میری دلی مراد پوری کر دیں ______ عکاشہ کی ڈرامے بازی پر یوشع نے ہنستے ہوئے پوچھا تمہیں کیا چاہیے ۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ہم تمہاری بات سے خوش ہوئے ______ تمہیں منہ مانگا انعام دیا جائے گا۔ مجھے زیادہ نہیں بس واش روم کا پتہ بتا دیں _______ اتنا لمبا سفر میں نے بہت صبر سے کیا ہے۔ عکاشہ کی خواہش فورا پوری کی جائے ______ یوشع نے ہنستے ہوئے ملازم کو آواز دی اور خود محبت سے بکری کے بچے کو دیکھنے لگا 🪄🪄🪄🪄🪄🪄 حیدر آفندی نے پوری حویلی کو دلہن کی طرح سجایا تھا روشنی اتنی تیز تھی کہ دور دور تک پھیلی صاف دکھائی دے رہی تھی ۔ امثال جو اپنے گھر کی چھت سے حویلی کی سجاوٹ دیکھ رہی تھی دل میں سوچنے لگی حویلی میں رہنے والے لوگ بھی بالکل ہمارے جیسے ہی ہوتے ہیں ۔پھر یہ کیا بات ہوئی وہ خاص اور ہم عام ________ امثال نے آسمان کی طرف دیکھا بیٹا اتنی سردی میں ادھر کیا کر رہی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نیچے اپنی بہنوں اور بھائی کے پاس جاؤ _______ ماسٹر صاحب نے پیار سے امثال کو نیچے بلایا ابا کیا ایسا نہیں ہوسکتا ہم بھی آج حویلی چلیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ سارا گاؤں گیا ہے ______ مجھے حویلی دیکھنے کا بہت شوق ہے _____ امثال کی خواہش پر ماسٹر جی نے نظریں چرائیں بیٹا یہ دھوم دھام ایک دھوکا ہے تم نے سنا ہو گا "ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی" ______ ماسٹر جی نے امثال کا دھیان حویلی سے ہٹایا ابا آپ ڈیرے سے میری بکری کیوں نہیں لائے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ایک دم امثال کو اپنی بکری کا خیال آیا تو وہ اداس ہو گئی میں گیا تھا مگر یوشع سائیں کی غیر موجودگی میں نوکروں نے دینے سے انکار کردیا اب صبح جاؤں گا ______ ماسٹر جی خود بھی یوشع کا سامنا نہیں کرنا چاہتے تھے ابا ایسا کرتے ہیں ہم دونوں ابھی بکری کا بچہ لینے جاتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ حویلی بھی دیکھ آئیں گے ______ امثال نے ایک بار پھر کوشش کی امثال بیٹا آپ حویلی اور حویلی والوں سے دور رہا کرو یہ لوگ اچھے نہیں ہیں ______ ماسٹر جی نے سمجھایا مگر وہ تو اچھا خاصا ہے پتہ نہیں کیوں ابا کہتے رہتے ہیں ______ امثال کو اپنی اور یوشع کی آخری ملاقات یاد آئی بیٹا میں نے تم سے ایک ضروری بات کرنی ہے اگر تمہاری والدہ زندہ ہوتی تو شاید مجھے اتنی مشکل پیش نہ آتی مگر اب _____ ماسٹر صاحب نے ایک گہرا سانس لیا میں چاہتا ہوں کہ تمہارا رشتہ کر دوں۔ حالانکہ تمہارے جانے سے میرا گھر ویران ہوجائے گا اور ذمہ داریاں بہت بڑھ جائیں گی۔ مگر کچھ سخت فیصلے بندے کو اپنی بہتری کے لیے کرنے پڑتے ہیں ______ ماسٹر صاحب کو امثال کا بار بار حویلی جانے کے لیے ضد کرنا سخت برا لگ رہا تھا یہ کیا بات ہوئی میں یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گی اور نہ ہی شادی کروں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ آپ دوبارہ ایسی بات نہیں کریں گے ورنہ میں آپ سے ناراض ہو جاؤں گی ۔ امثال غصے سے کہتی ہوئی نیچے چلی گئی جب کہ ماسٹر جی کسی گہری سوچ میں ڈوبے جگمگ کرتی حویلی کو دیکھنے لگے
Previous Post Next Post