دو دل
بقلم آمنہ محمود
قسط نمبر 7 8 9
میں کسی بھی صورت یوشع سے شادی نہیں کروں گی ______ بتول اپنی کمرے میں چکر کاٹتے ہوئے مسلسل بڑبڑا
رہی تھی۔
کاش آج میرے ماں باپ زندہ ہوتے ۔تو مجھے اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا _____ اب میری بات یہاں پر سننے والا
کوئی نہیں ہے۔ میں کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ایسا کرتی ہوں کہ نوید سے بات کرتی ہوں ۔مگر کوئی فائدہ نہیں _______ بتول نے کچھ سوچتے ہوئے خود ہی اپنی
بات کی نفی کی
میرے خیال سے مجھے یوشع سے بات کرنی چاہیے ۔بھلا اسے گاؤں کی لڑکی میں کیا دلچسپی ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ہاں یہ ٹھیک ہے۔ وہ سوچتی ہوئی یوشع کے کمرے کی طرف چل پڑی کیونکہ یہ ایک آخری امید تھی ۔
یوشع جو سلیپنگ ڈریس پہنے سونے کی تیاری کر رہا تھا۔ دروازے پر ہوتی دستک سے چونکا اور بے ساختہ گھڑی کی
طرف دیکھا جہاں رات کے دس بج رہے تھے۔
آجائیں ________ اجازت ملتے ہی بتول ڈری سہمی سی اندر داخل ہوئی۔ جسے اس وقت اپنے کمرے میں دیکھ کر
یوشع کو شدید حیرت ہوئی کیونکہ آج سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا ۔
بتول آپ اور اس وقت خیریت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع جو بستر پر نیم دراز تھا اٹھ کر کھڑا ہوگیا۔
بتول کو اب اپنے آنے پر شرمندگی سی ہونے لگی شاید اس نے غلط فیصلہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
شدید سردی کے باوجود بھی اس کی ہتھیلیوں میں پسینہ آنے لگا۔ نگاہ مسلسل یوشع کے پاؤں پر تھی۔
آپ کی طبیعت ٹھیک ہے ناااااا ______ آئیں بیٹھیں۔ یوشع نے بتول کی گھبراہٹ کو کم کرنے کے لئے دوستانہ لہجہ
اپنایا۔
وہ دراصل میں ایک بہت ضروری بات کرنا چاہتی ہوں۔ آپ پلیز برا مت منائیے گا ۔یہ ہم دونوں کے فائدے کی بات ہے۔
بتول نے یوشع کو دیکھنے سے اجتناب کیا جبکہ یوشع بڑی دلچسپی سے اس کے تاثرات دیکھ رہا تھا جو پل پل بدل رہے
تھے ۔
میں آپ سے شادی نہیں کرنا چاہتی۔ آپ پلیز اس شادی کے لئے منع کردیں ______ بتول کی بات پر یوشع نے اسے
مشکوک نظروں سے گھورا
یہ کام تو آپ خود بھی کرسکتی ہیں _____ مشورہ دیا
اگر میں خود کر سکتی تو آپ کو کبھی نہ کہتی ۔اگر میں نے انکار کیا تو بڑی سرکار ______ بتول نے بے چارگی سے
پہلی بار یوشع کی طرف دیکھا
سوری مجھے افسوس ہے کہ آپ نے پہلی بار مجھے کوئی کام بولا ہے مگر میں آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتا ۔
اگر اس کے علاوہ کوئی کام ہو تو میں حاضر ہوں ______ یوشع نے پاؤں ہلاتے ہوئے بے نیازی سے جواب دیا جو
اب اس کے سامنے بیٹھا اسے گھور رہا تھا۔
دیکھیں پلیز میری مدد کریں ____ ۔ ۔ آپ باہر سے اتنا پڑھ لکھ کر آئیں ہیں _____ بھلا ایک گاؤں کی لڑکی سے شادی
کرتے اچھے لگے گے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع پہلی بتول کی بات پر بےسختہ مسکرایا
یہ کہاں لکھا ہوا ہے کہ آکسفورڈ کا پڑھا لکھا ایک گاؤں کی لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اور رہی بات اچھی لگنے کی تو "یوشع حیدر" ہر حال میں اچھا لگتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ میری کوئی مدد نہیں کریں گے _______ بتول نے صوفے سے اٹھتے ہوئے آخری بار پوچھا
میرے خیال سے میں اردو ہی بولتا ہوں _______ یوشع نے سر کھجایا۔
آپ کسی کو پسند کرتیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ پتول کے جاتے ہوئے قدم یوشع کی آواز پر رکے۔
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے ______ بتول کو اس وقت اپنے دل کی دھڑکن صاف سنائی دے رہی تھی۔
ایسا ہی ہے ______ یوشع قدم قدم چلتا ہوا بتول کے برابر اکھڑا ہوا
میں نے کہا نہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں ______ بتول کا چہرہ لال دھواں دھواں ہو رہا تھا وہ
تیزی سے نفی میں سر ہلانے لگی
اگر آپ مجھے سچ نہیں بتائیں گی تو میں وہ بات جو آپ نے ابھی تھوڑی دیر پہلے کہیں صبح بڑی سرکار کو بتا دوں گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
آپ اچھی طرح جانتی ہیں کہ بڑی سرکار میری بات پر آنکھ بند کر کے ایمان لاتیں ہیں چاہے وہ جھوٹ ہی کیوں نہ ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ تو پھر سچ ہے _____ سوچ لیں ______ یوشع کی بات ہے پر بتول کو اپنا سانس رکتا ہوا محسوس ہوا۔
آپ ایسا کچھ نہیں کریں گے _____ بتول نے مان سے کہا
میں بالکل ایسا ہی کروں گا اور پھر آپ کے ساتھ جو بڑی سرکار کریں گی وہ آپ مجھ سے بہتر جانتی ہیں ________
یوشع کی بات پر بتول کو اپنا سر گھومتا ہوا محسوس ہوا
مجھے چکر آ رہے ہیں _______ بتول نے بے ساختہ اپنا سر پکڑا۔
آپ چکر دے رہی ہیں _______ یوشع اپنی جگہ سے ایک انچ بھی نہیں ہٹا
بتول آپ مجھے بتائیں بغیر اس کمرے سے باہر نہیں جا سکتیں _____ اس سے پہلے بتول دروازہ کھولتی یوشع نے ہنڈل
پر ہاتھ رکھ دیا۔
پلیزززز ______ بتول نے بےبسی سے یوشع کو دیکھا
ٹھیک ہے اگر آپ کسی کو پسند نہیں کرتیں بقول آپ کے تو پھر آپ کو اس شادی پر کوئی اعتراض بھی نہیں ہونا چاہیے۔
اگر آپ کسی کو پسند کرتی ہیں تو بتا دیں _____ شاید پھر میں اس شادی سے منع کر دوں۔
مگر شرط یہ ہے کہ وہ شخص مجھ سے بہتر ہو گا ______ یوشع کی باتیں بتول کی حالت خراب کر رہی تھی۔
کچھ بھی تھا نوید بہرحال یوشع سے بہتر نہیں تھا مگر _____ بتول نے دل میں سوچا
مجھے کوئی پسند نہیں ہے اور مجھے اس شادی سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ تو میں آپ کے لئے کہہ رہی تھی
______ بتول کی بات پر یوشع نے ہنڈل سے ہاتھ اٹھا لیا
بڑی سرکار بالکل ٹھیک کہتی ہیں۔ یہ لڑکی اتنی معصوم نہیں جتنی نظر آتی ہے ۔
مگر سوچنے والی بات یہ ہے کہ اتنے سخت ماحول میں اسے "عشق" ہو کیسے گیا اور کس سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یوشع نے بتول کے جاتے ہی اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائے۔
🪄🪄🪄🪄
عکاشہ تم دن بدن بتمیززز ہوتے جا رہے ہو_______ آج پھر تم نے کمپیوٹر لیب میں کیا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ مسز آفندی
شدید غصے میں تھیں.
پیاری ماما جانی آپ اس وقت گھر میں ہیں اس لیے یونی کو چھوڑیں ______ وہاں کیا، کب اور کیسے ہوا ______
بعد میں پوچھ لینا.
ابھی مجھے شدید بھوک لگی ہے. سینڈوچ بنا دیں. میں تھک گیا ہوں. عکاشہ نے صوفے پر پھیلتے ہوئے کہا
بس ہر وقت سینڈوچ ہی کھاتے رہا کرو باقی کھانے تو تمہیں ڈاکٹر نے منع کر رکھے ہیں.
مسز آفندی بڑبڑاتی ہوئی کچن میں چلی گئیں.
اب آپ صرف سینڈوچ ہی مزے کا بناتیں ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
عکاشہ نے شرارت سے کہا اور ریموٹ سے ٹی وی آن کیا.
یوشع میرے کھانے کی اتنی تعریفیں کرتا ہے _______ حیدر کو بھی میری کوکنگ بہت پسند ہے مگد تم _______
مسز آفندی نے ایک افسوس بھری نظر عکاشہ پر ڈالی.
ماں کے بارے میں بکواس کرتے ہوئے شرم آتی ہے ______ کم از کم ماں کو تو بخش دیا کرو. مسز آفندی نے غصے
سے کہا
یوشع اور حیدر صاحب کا قیامت والے دن الگ سے حساب ہو گا _______ دونوں تعریفیں کر کے خود سائیڈ پر ہو گئے
ہیں اور مجھ معصوم کو پھنسا دیا ہے.
ان دونوں کو اگر صرف ایک مہینہ آپ کے ہاتھ کا کھانا کھانے کو ملے تو میں "حلفیہ قسمیہ" کہہ سکتا ہوں کہ ان کی
رائے میرے جیسی ہو جائے گی.
عکاشہ ______ مسز آفندی نے اسے ٹوکا
ویسے بڑے دن ہوگئے ہیں آپ کے محبوب کا فون نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
اللہ جانتا ہے اگر میں نے اپنی ان خوبصورت آنکھوں سے آپ دونوں کا نکاح نامہ نہ دیکھا ہوتا تو _______ یوں آپ کو
چھپ چھپ کر بات کرتا دیکھ کر کچھ اور ہی سمجھتا.
عکاشہ نے قہقہ لگایا جبکہ مسز آفندی نے کچن سے چمٹا پھینکا
خدا کے لیے یہ عادت تو بدل لیں کسی دن میں ان چیزوں کی ضد میں آ گیا تو یقیناً اپنی کسی خاص چیز سے محروم ہو
جاؤں گا.
عکاشہ نے ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ مسز آفندی کا فون بجا.
دیکھو کس کا فون ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
میرے ہاتھ صاف نہیں ______ مسز آفندی نے سینڈوچ کی طرف اشارہ کیا.
ایک تو آپ مجھے اپنا ڈرائیور، موچی، پلمبر، لانڈری والا، فون آپریٹر اور نجانے کیا کیا سمجھتیں ہیں.
نہیں سمجھتیں ______ تو بیٹا نہیں سمجھتیں ______ عکاشہ بولتا ہوا کال رسیو کرنے لگے مگر پھر رک گیا.
آپ کے محبوب کا فون ہے اٹھا لوں _______ عکاشہ نے کچن کے دروازے میں کھڑے ہوتے ہوئے پوچھا
تمہارے باپ کا بھی ہے _____ بس سینڈوچ تیار ہونے والا ہے. میں زرا انڈہ فرائی کر لوں.
مسز آفندی نے خوشدلی سے جواب دیا مگر فون بج بج کر بند ہو گیا.
سوری میں نہیں اٹھا سکتا _____ وہ اس وقت اپنی بیگم سے رومنس کرنے کے موڈ میں ہوں گے اور میری آواز سنتے
ہی _______ عکاشہ کہہ کر قہقے لگانے لگا
بہت بےشرم ہو _____ مسز آفندی نے سینڈوچ کی پلیٹ عکاشہ کو تھمائی اور خود کیچپ پکڑ کر باہر آ گئیں.
آپ بھی کھائیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ نے حیرت سے پوچھا
ظاہری سی بات یے اب میں اپنے لیے الگ سے تو کچھ بنانے سے رہی ______ مسز آفندی نے کہتے ہوئے سینڈوچ اٹھا
تبھی فون دوبارہ بجا
کہاں تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟ ؟ وہی مہربان لہجہ
وہ عکاشہ کے لیے سینڈوچ بنا رہی تھی ______ نہایت فرمانبرداری سے جواب دیا
اچھا وہ گھر پر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ حیدر آفندی حیران ہوئے.
جی _______ یک لفظی جواب دیا
میری اس سے بات کرائیں _______ حیدر آفندی کے کہنے پر مسز آفندی نے عکاشہ کی طرف دیکھا جو مسلسل نہ میں
گردن ہلا رہا تھا.
عدن بات کرائیں ______ دوسری طرف سے اصرار کیا گیا.
وہ ابھی واش روم گیا ہے آتا ہے تو بات کراتی ہوں ______ مجبوراً مسز آفندی نے جھوٹ بولا جس پر عکاشہ نے داد
دی.
عدن آپ نے اولاد کی خاطر جھوٹ بولنا سیکھ لیا ہے ______ حیدر آفندی نے سرد لہجے میں کہا
نہیں وہ اصل میں ______ مسز آفندی کو بہت افسوس ہوا
رہنے دیں میں جانتا ہوں وہ مجھ سے بات کرنا نہیں چاہتا ______ حیدر آفندی کے جواب پر عکاشہ نے خاموش تالیاں
بجائیں.
ایم سوری حیدر _______ مسز آفندی دکھی ہو گئیں.
کوئی بات نہیں ______اپنا خیال رکھا کریں _______مجھے ہر پل آپ کی فکر رہتی ہے. حیدر آفندی نے کہہ کر
فون بند کر دیا.
وہ ناراض ہو گئے ہیں ______ مسز آفندی نے آنسو بھری آنکھوں سے عکاشہ کو دیکھا
وہ راضی کب تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ نے منہ صاف کرتے ہوئے ٹشو پیپر پھینکا۔
پھر روتی ہوئی عدن کی طرف دیکھا _________ آپ جیسے لوگوں کے لیے کسی نے کیا خوب کہا ہے
" ہم اکثر اپنے چاہنے والوں کی لمبی قطار کو چھوڑ کر اُس ایک شخص کے پاس ذلیل ہونے کو پُہنچ جاتے ہیں جِسے
ہماری پرواہ تک نہیں ہوتی! ۔ "
اور لاؤنچ سے چلا گیا جبکہ عدن کی آنکھوں میں برسات جاری تھی۔
🪄🪄🪄🪄🪄🪄
باؤ نوید جیپ تیار کرو آج ہم سکول کا دورہ کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے حکم پر نوید نے بندے اور جیپ تیار تو کر لی مگر دل عجیب سی الجھن کا شکار تھا کہ یوشع سائیں کو اچانک
سکول کے دورہ کا خیال کیسے آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
گاؤں کی کچی پکی گلیوں سے جیپ گرد اڑاتی جا رہی تھی.
سائیں سکول کی عمارت کافی بوسیدہ ہے. بچے زیادہ تر صحن میں لگے پیپل کی چھاؤں میں پڑھتے ہیں.
فرنیچر کے نام پر صرف ایک کرسی ہی ہے. جو ماسٹر جی اپنے بیٹھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں.
اگر آپ سکول کے لیے گرانٹ منظور کروا دیں تو آنے والی نسلیں آپ کو دعا دیں گی.
تمہیں کس نے کہا ہے کہ میں سکول کے مسائل حل کرانے کے لیے جا رہا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے جواب پر نوید حیران ہوا مگر بولا کچھ نہیں.
بڑی سرکار کو بلکل پسند نہیں ہے کہ سکول کو کسی بھی قسم کی گرانٹ دی جائے ______ انھیں لڑکیوں کا پڑھنا
سخت ناپسند ہے اور میں کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جس سے وہ ناراض ہوں.
میں صرف اس ماسٹر نامی مخلوق سے ملنا چاہتا ہوں. دیکھو تو سہی کہ کیا چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
تمہارے سمیت سارے گاؤں والے ہی ماسٹر جی ____ ماسٹر جی کی رٹ لگائے رکھتے ہیں.
سائیں سکول کی حالت اتنی اچھی نہیں ہے _______ آپ کے جوتے اور کپڑے خراب ہو سکتے ہیں.
اگر آپ نے صرف ماسٹر جی سے ہی ملنا ہے تو ان کے گھر چلتے ہیں وہ قریب بھی ہے اور سکول سے بہتر بھی
______ نوید کی بات پر یوشع مسکرا دیا.
چل باؤ نوید تیری بات مان لیتے ہیں _______ اسی بہانے اس لڑکی سے ملاقات بھی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ ؟؟ یوشع
نے دل میں سوچا
سائیں ماسٹر جی کا گھر آ گیا ہے. آگے کیا حکم ہے ______ آپ اندر جائیں گے یا انھیں باہر بلا لوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ نوید
نے جیپ کو روکتے ہوئے پوچھا
یوشع کو نوید کی بات پر حیرت کا شدید جھٹکا لگا
یہاں گھر کونسا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یہ سب تو دیکھنے میں _______ یوشع نے بمشکل سخت الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا.
سائیں یہ سامنے والا ان کا گھر ہے _____ نوید نے انگلی سے جس طرف اشارہ کیا تھا یوشع نے اس سمت دیکھا
سنگل سٹوری، کچا مکان اور دروازے کے نام پر ٹین کی ایک چادر تھی.
ماسٹر کے حالات کافی پتلے لگتے ہیں ______ یوشع نے تبصرہ کیا جس پر نوید نے سر ہلایا.
سرکار میرے خیال سے میں یہیں ماسٹر جی کو بلا لاتا ہوں _______ نوید کہتا ہوا جیپ سے اتر گیا جبکہ یوشع کے
بندے پچھلی جیپ میں تھا.
گلی میں دیکھتے دیکھتے ہی بچوں، بڑوں کی رش لگ گئی جبکہ عورتیں منہ ڈھانپے دروازوں سے لٹک رہیں تھیں.
دھوپ اور مکھیوں کی وجہ سے یوشع کو شدید کوفت ہو رہی تھی. تھوڑی دیر بعد دروازے سے اکیلے نوید کو نکلتا دیکھ
کر یوشع کو غصہ آ گیا.
سائیں ماسٹر جی کی بیٹی بیمار ہے وہ اسے لے کر ہسپتال گئے ہیں ______ نوید نے ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی.
خامخواہ تم نے میرا وقت ضائع کیا ______ یوشع کا موڈ خراب ہو گیا
معزرت چاہتا ہوں سائیں ______ مگر وہ ماسٹر جی کی بچی سے بھینس بندھ نہیں رہی تھی تو میں نے مدد کر دی. نوید
کے جواب پر یوشع نے ایک غصیلی نظر سے اسے دیکھا مگر اگلے ہی پل چونکا
باؤ نوید تمہاری منگنی ہو گئی ہے _______ ؟؟؟ یوشع کہ یوں پوچھنے پر نوید حیران ہوا
نہیں سائیں _____ ابھی نہیں ہوئی. نوید نے سامنے سڑک پر دیکھتے ہوئے جواب دیا.
اچھا ایک بات بتاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ بتول بی بی کو کہیں بھی لانے اور لے جانے کا کام تم ہی کرتے ہو تو کبھی تم نے ان کے آس پاس کسی مرد کو دیکھا
ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر نوید نے بےساختہ بریک لگائی جس پر جیپ گھوم گئی اور دونوں کے سر ڈیش بورڈ سے ٹکرائے۔
سوری سائیں میرا دھیان کہیں اور چلا گیا تھا. آپ کو چوٹ تو نہیں لگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
نوید نے فوراً معزرت کی اور یوشع کی طرف دیکھا جو اپنا ماتھا سہلا رہا تھا.
مجھے تو نہیں مگر تمہارے ماتھے سے خون نکل رہا ہے ______ یوشع کے اشارے پر نوید نے اپنے ماتھے کو ہاتھ
لگایا.
سائیں آپ کیا پوچھ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
نوید نے اپنے تاثرات نارمل کرتے ہوئے پوچھا
دفع کرو ______ تم پہلے ہسپتال کی طرف جیپ موڑو ، اتنا خون بہہ رہا ہے. میرے خیال سے تمہیں ٹانکےلگیں گے
______ یوشع کی بات پر نوید نے فوراً عمل کیا مگر دل کسی انہونی کی طرف اشارہ کر رہا تھا
"بتول بی بی آپ کی محبت کہیں میرے لیے سزائے موت نہ ٹھہرے."
نوید دل میں بتول سے مخاطب ڈرائیونگ کر رہا تھا
🪄🪄🪄🪄🪄🪄
جاری ہے#دو_دل
#بقلم_آمنہ_محمود
#قسط_نمبر_8
نوید ڈسپنسر سے اپنی پٹی کروا کر باہر جا رہا تھا جب نظر ماسٹر صاحب پر پڑی ۔
ماسٹر جی آپ یہاں ______ نوید نے جھک کر سلام کرتے ہوئے پوچھا
برخوردار مجھے چھوڑو اور یہ بتاؤ کہ تمہیں سر پر کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ماسٹر جی نے ہمیشہ کی طرح شفقت سے جواب دینے کے بعد نوید کی خیریت پوچھی
بس وہ اچانک سڑک پر پتھرآ گیا تھا تو جیپ میرے کنٹرول سے باہر ہوگئی _______ نوید نے مسکراتے ہوئے جواب
دیا
اپنا خیال رکھا کرو ______ تم بہت اچھے ہو اور تم جیسے نوجوانوں کی ہمارے گاؤں کو بہت ضرورت ہے ______
ماسٹر جی نے پیار سے کہا
وہ آج یوشع سائیں آپ سے ملنے آپ کے گھر گئے تھے مگر پتہ چلا کہ آپ گھر پر موجود نہیں ہے خیریت تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نوید نے یوشع سائیں کے جانے کی اطلاع انتہائی خوبصورتی سے ماسٹر جی تک پہنچائیں
یوشع سائیں میرے گھر کیوں آئے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماسٹر جی کو کسی انہونی کا احساس ہوا
ویسے ہی وہ ہر کسی سے آپ کے بارے میں سن کر لگتا ہے کہ آپ کی شخصیت سے متاثر ہوگئے ہیں _________
نوید نے ماسٹر جی کی پریشانی کو ختم کرنے کے لیے ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیا
اچھا _________ ماسٹر جی نے گہری سوچ میں ڈوبی آواز ساتھ کہا
آپ یہاں کیسے آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے پوچھا
وہ رات میں امثال کو بچھو نے کاٹ لیا تھا اتنا سخت بخار رہا اس لیے صبح ہسپتال لایا ۔
بخار تو ابھی بھی ہے مگر پہلے سے فرق ہے ______ ماسٹر جی کی بات پہ نوید نے سر ہلایا
ابھی بھی تمہارے ساتھ یوشع سائیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نہیں انہیں تو میں ڈیرے پر اتار آیا تھا ادھر سرکاری ہسپتال میں وہ کیسے رہ سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ماسٹر جی کے سوال پر نوید نے جواب دیا
اچھا اچھا _____ ماسٹر جی کے جاتے ہیں نوید کا دماغ ایک بار پھر بتول کی طرف چلا گیا
آخر ایسا بی بی نے کیا کیا ہوگا جو یوشع سائیں یوں مجھ سے پوچھ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اتنا سمجھایا تھا میں نے انہیں مگر _______ یہ امیر اور خوبصورت لڑکیاں اتنا کند ذہن کیوں ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نوید اپنی سوچوں میں گم ہسپتال کی سیڑھیاں اترنے لگا
🪄🪄🪄🪄🪄
حرم ایک کپ چائے بنا دو ______ حارث نے کمرے میں جھانکتے ہوئے کہا
وہ تو ممانی ساتھ بازار گئی ہے کیا میں بنا دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے ڈرتے ڈرتے پوچھا
نیکی اور پوچھ پوچھ _______ اس میں بھلا پوچھنے والی کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بنا کر لا دو _____میں نے تو چائے ہی پینی ہے چاہے تم بناؤ یا حرم _______ حارث کی بات پر وہ مسکراتی ہوئی
چائے بنانے چلی گئی
دادو کیا ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ حارث نے تخت پوش پر تقریبا گرنے والے انداز میں بیٹھتے ہوئے اس سمیرا بیگم سے پوچھا
کچھ نہیں بوڑھے بندے نے کیا کرنا ہوتا ہے ________ سوائے پرانی یادوں کے ________ دادو نے پیار سے
حارث کے سر پر ہاتھ پھیرا تبھی ماہم چائے بنا کر لے آئی
اتنی جلدی بنا لائی ہو ______ کیا پہلے سے بنی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
حارث نے چائے کا ایک گھونٹ بھرا اور ماہم کی طرف دیکھا
اچھی نہیں بنی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے بے چارگی سے پوچھا
اس چائے کو اچھی کہنا زیادتی ہو گا _______ یہ تو بہت زبردست بنی ہے _____ حارث کے جواب پر ماہم کا
مرجھایا ہوا چہرہ کھل اٹھا
سچی ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے جوش سے پوچھا
مچی _______ یقین نہیں آتا تو دادو سے پوچھ لو۔ کیوں دادو چائے کیسی بنی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میری بیٹی کے ہاتھ میں بہت ذائقہ ہے ______ دادو نے پیار سے ماہم کی طرف دیکھا
وہ میں نے آپ کو سوری بولنا تھا ________ ماہم نے حارث کے ہاتھ سے چائے کا کپ لیتے ہوئے آہستہ آواز میں کہا
سوری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ کیا بات ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میں سمجھا کہ تم میرا شکریہ ادا کروں گی ۔کیونکہ میں نے نہ صرف خود بلکہ دادو سے بھی تمہاری چائے کی تعریف
کروائی ہے _______ حارث نے مصنوعی خفگی سے جواب دیا
وہ میری وجہ سے آپ کو اتنا جرمانہ دینا پڑا۔ میں اس لئے آپ سے معافی مانگنا چاہ رہی تھی۔آئندہ ایسی غلطی نہیں کروں
گی ______ ماہم نے شرمندگی سے سر جھکایا جس پر حارث نے افسوس سے اپنا سر نفی میں ہلایا
تم میرے لئے بالکل حرام جیسی ہو اور نقصان تو کسی سے بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میرے سے بھی ہوسکتا ہے ______ آئندہ ایسی بات مت بولنا سمجھی ______ حارث کے جواب پر ماہم کے چہرے
پر ایک دم رونق آگئی
بالکل ایسے ہی رہا کرو۔ یہ دنیا رونے والوں کو زیادہ رولاتی ہے ______ اور اس نے ماہم کے سر پر پیار سے ہاتھ
پھیرا
میں چاہتا ہوں تم بالکل حرم کی طرح ہو جاؤ _____اپنے حقوق کے لیے لڑا کرو _____ مجھ سے اور بابا سے اپنی
مرضی کی چیز لینے کے لئے ضد کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
حارث کی بات پر سمیرا بیگم نے بھی تائیدی نگاہ سے ماہم کو دیکھا
اور تم نے آج اتنی اچھی چائے بنائی ہے تو تمہارا انعام بنتا ہے ______ حارث نے پانچ سو کا نوٹ نکال کر ماہم کو دیا
یہ میرے پیچھے یہاں پر کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اتنی دیر میں کلثوم بیگم حرم ساتھ اندر داخل ہوئیں اور ماہم کو حارث سے پیسے لیتا دیکھ کر بھڑک اٹھی
ہمارے ساتھ تو ہنستے بولتے ہوئے اس لڑکی کو موت پڑتی ہے _____ اور اب کیسے خوش ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ممانی
کی بات کا مطلب سمجھتے ہوئے ماہم جلدی سے کچن میں برتن رکھنے چلی گئی
ماما پلیز ______ حارث نے روکنا چاہا
تم تو اپنا منہ بند ہی رکھا کرو ______ ابھی میں کچھ کہنے ہی لگتی ہوں کہ تم وکالت کے لیے پہلے کھڑے ہو جاتے ہو
______ کلثوم بیگم کی بات پر حرم نے انگلی کے اشارے سے حارث کو چپ رہنے کا کہا
اچھا چھوڑو ان باتوں کو ______ یہ بتاؤ کیا خریداری کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ سمیرا بیگم نے کلثوم سے کہا
حرم اپنی دادو کو دکھا دو کہ ہم کیا شاپنگ کر کے لائے ہیں۔ کیوں کہ میرا تو موڈ اس لڑکے نے آتے ہی خراب کردیا ہے
______ کلثوم بیگم پاؤں پٹختی ہوئی اپنے کمرے کی طرف چل پڑی
جبکہ حرم نے ان کے جاتے ہی کچن میں برتن دھوتی ماہم کو بلایا اور سب کو خریداری دکھانے لگی
🪄🪄🪄🪄🪄
میں کسی بھی صورت یوشع سے شادی نہیں کروں گی _______ اور میری مدد بھی کوئی نہیں کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
لہذا جو کچھ بھی کرنا ہے مجھے خود ہی کرنا ہے اور جلدی کرنا ہے _______ایسا کرتی ہوں میں یہاں سے بھاگ جاتی
ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بتول نے سوچتے ہوئے الماری سے اپنا قیمتی سامان اور کالی شیشوں والی چادر نکالی اور حویلی کے خفیہ راستے کی
طرف چل پڑی
بتول اس حویلی کے چپے چپے سے واقف تھی کیونکہ اس کا بچپن اس حویلی میں کھیل کود کر ہی گزرا تھا
رات کے اس پہر شدید اندھیرا تھا مگر کیونکہ بتول کو یہ راستہ زبانی یاد تھا اس لئے وہ سیدھا چلتی ہوئی حویلی سے باہر
نکل آئی۔
یہ خفیہ راستہ حویلی اور ڈیرے کو آپس میں ملاتا تھا اور اس راستے کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ اگر کبھی ڈیرہ یا حویلی
میں کوئی مسئلہ ہو تو آسانی سے دونوں جنگوں کے درمیان رابطہ ہو سکے ۔
اب اسے نوید کی "خوش قسمتی" کہیں یا بتول کی "بدقسمتی" مگر ڈیوٹی پر آج نوید موجود تھا قدموں کی چاپ سے چونکا
کون ہے وہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے ایک راہداری کی طرف ٹارچ سے روشنی ڈالی۔
یہ راستہ حویلی سے آتا تھا اس لیے نوید سخت الفاظ استعمال نہیں کرسکتا تھا
کتوں کے بھونکنے اور روشنی کی وجہ سے بتول کی جان نکل گئی ______ کیا مجھے واپس لوٹ جانا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اس نے خوفزدہ ہوتے ہوئے خود سے پوچھا
نہیں نہیں _______ مجھے زندگی اپنی مرضی سے گزارنے کا پورا اختیار ہے۔ اس لیے مجھے ہمت کرنا ہوگی ۔
یہاں کوئی ملازم ہی ہوگا اور اسے میں سنبھال لوں گی ۔میں صبح ہونے سے پہلے پہلے شہر پہنچ جاؤں گی______
بتول نے دل میں اپنے آپ کو تسلی دی
اندھیرے میں نوید کو جو سایہ باہر نکلتا دکھائی دیا اس نے نوید کے چھکے چھڑا دیے۔
بی بی جی آپ _____ اس وقت اور یہاں _______ نوید جتنا حیران ہوتا اتنا ہی کم تھا
نوید تم ________نوید کے برعکس بتول کو سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ خوش ہو یا نوید کو دیکھ کے پریشان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
آپ اس وقت ڈیرے پر کیا لینے آئی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے پریشانی سے پوچھا اور ساتھ ہی ساتھ پیچھے مڑ کر دیکھا کہ
کہیں کوئی اور ملازم تو نہیں دیکھ رہا
میں تم سے ملنے آئی ہوں کیونکہ تم تو آتے نہیں ہو اور یہ تمہارے سر پر کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بتول نے نوید کے سر پر بندھی پٹی دیکھ کر پوچھا
بی بی اب واپس جائیں میں صبح ملنے ضرور آؤں گا ______ نوید کو اس وقت بتول کو ڈیرے پر کھڑا دیکھ کر پسینے آ
رہے تھے
نوید یہ میں ہوں بتول مگر تمہیں تو ایسے پسینے آ رہے ہیں جیسے تم نے کوئی چڑیل دیکھ لی ہو ________ بتول
اپنی ہی بات پر خود ہی ہنسی جبکہ نوید نے اپنے ماتھے پر موجود ننھے قطرے ہاتھ سے صاف کیے
بی بی آپ یہاں سے چلی جائیں۔ آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ آپ کا یہ قدم کتنی بربادی لائے گا ______ نوید نے التجا کی
نہیں میں واپس لوٹنے کے لئے نہیں آئی ______ نوید کو دیکھنے کے بعدبتول میں ہمت آ گئی تھی اور سارا ڈر کہیں
بھاگ گیا۔
اچھا آپ اس وقت کہاں جا رہی ہیں اور کس کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید کے پوچھنے پر بتول مسکرانے لگی
تمہارے ساتھ جا رہی ہوں اور مولوی صاحب کے پاس نکاح کرنے کے لیے ________ بتول کی بات پر نوید کو لگا وہ
کوئی خواب دیکھ رہا ہے ۔
بی بی آپ کو احساس ہے کہ آپ کیا بولتی جا رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
تم نے خود ہی کہا تھا کہ جب سارے زمانے کے سامنے کہہ سکیں تب آنا _____ میں آپ کے ساتھ چٹان کی طرح
کھڑے ہوں گا _______ بتول نے نوید کو اس کی بات یاد دلائیں
مگر اس کے لئے گھر سے بھاگنے کی کیا ضرورت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ہم اس مسئلے کا کوئی بہتر حل نکال سکتے ہیں
آنکھوں میں تم سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ تم مجھے بہت اچھے لگتے ہو اور بڑی سرکار میری شادی زبردست یوشع سے
کرانا چاہتی ہیں ______ (بتول کی بات پر نوید کو صبح یوشع کی گفتگو یاد آگئی)
بہت معذرت مگر میں ایسا کچھ نہیں کروں گا ______ میں کسی بیوقوفی میں آپ کا ساتھ نہیں دوں گا۔
اس لئے نہیں کہ مجھے ڈر لگتا ہے بلکہ اس لئے کہ آپ کا خیال ہے _______ نوید نے معذرت کی
اچھا ٹھیک ہے پھر میرے اور تمہارے راستے آج سے جدا ہیں _____ میں سمجھوں گی کہ میں نے ایک "نامرد" سے
محبت کی تھی ______ بتول نے اسے غصہ دلایا مگر بے سود
بتول نے نفرت اور دکھ سے آنکھوں میں لائے آنسو بے دردی سے صاف کیے اور ڈیرے سے باہر جانے لگی تبھی نوید ان
کے آگے کھڑا ہوگیا ۔
دیکھیے بی بی آپ اور یوشع سائیں کی شادی میں اللہ کی طرف سے کوئی بھلائی ہوگی _______ آپ جذباتی نہ ہوں۔
میں آپ کے قابل نہیں ہوں ۔آپ سمجھتی کیوں نہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید میں ایک بار پھر سمجھانے کی کوشش کی
چاہتی ہوں کہ میری طرح کا نقصاں ہو تجھے
اور پھر میں بھی کہوں "اس میں بھلائی ہوگی"
بتول نے دل میں سوچتے ہوئے نوید کے چہرے کی طرف دیکھا
آپ یہاں سے باہر نہیں جاسکتیں۔ میں حویلی کی عزت کو اس طرح برباد ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔
بہت معذرت ______ مگر آپ واپس لوٹ جائیں ۔مجھے سختی پر مجبور مت کریں ۔نوید کے راستہ روکنے پر بتول کو
غصہ آگیا ۔
نوید میرے آگے سے ہٹ جاؤ _______ بتول نے تقریبا چیختے ہوئے کہا
تو نوید نے نہ چاہتے ہوئے بھی بتول کے منہ پر اپنا ہاتھ رکھ دیا۔
آپ کیوں اپنا تماشا بنانے پر تلی ہوئی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے آہستگی سے بتول کے منہ سے ہاتھ آیا اور نظریں جھکا لیں
میں اس گستاخی پر معذرت خواہ ہوں ______ نوید نے ایک نظر اپنے ہاتھ کی طرف دیکھا
اچھا میں کچھ کرتا ہوں آپ ادھر بیٹھیں ______ نوید نے موبائل پر میسج کرتے ہوئے بتول کو چارپائی پر بیٹھنے کا
اشارہ کیا
اور ڈیرے میں ادھر ادھر چکر کاٹنے لگا جبکہ بتول ابھی بھی اپنے منہ سے اس کا لمس محسوس کر رہی تھی
پانچ منٹ بھی نہیں گزرے ہوں گے کہ یوشع سلیپنگ ڈریس پہنے ڈیرے میں داخل ہوا
یوں اچانک یوشع کو ڈیرے پر دیکھ کر بتول نے نوید کی طرف دیکھا جو گردن جھکا گیا مطلب صاف تھا کہ "یہ کام اس کا
ہے"۔
چٹاخ _______ اس سے پہلے کہ یوشع بتول تک پہنچتا بتول نے پوری طاقت سے نوید کے گال پر تھپڑ مارا
تھپڑ کی آواز پورے ڈیرے میں گونجیجبکہ یوشع بتول کو اپنے ساتھ گھسیٹتا ہوا حویلی کی جانب لے گیا
میں آپ سے بہت شرمندہ ہوں مگر آپ کی بہتری کے لیے یہ بہت ضروری تھا _______ آپ بہت معصوم ہیں اور
بےوقوف بھی ______ نوید نے اپنی گال پر ہاتھ رکھتے ہوئی آسمان کی طرف دیکھا
"زندگی دو دلوں کی کہانی ہے اور کبھی کبھی _____وہ دل کبھی نہیں مل پاتے"
🪄🪄🪄🪄🪄
جاری ہے#دو_دل
#بقلم_آمنہ_محمود
#قسط_نمبر_9
یوشع نے تقریباً اسے گھسیٹتا ہوئے تہہ خانے میں لا کر پٹخا.
دل تو کر رہا ہے دو تین تھپڑ تمہارے اس منہ پر لگاؤں مگر تربیت روک دیتی ہے.
آج یہ حرکت کر کے تم نے بڑی سرکار کی ہر بات پر "سہی ہے" کی مہر لگا دی ہے.
میں اکثر سوچتا تھا کہ وہ خامخواہ تمہارے پیچھے پڑیں رہتیں ہیں مگر نہیں _________ وہ تمہارے ساتھ جو بھی
کرتیں ہیں بلکل ٹھیک کرتیں ہیں.
تمہارے ساتھ تو اس سے بھی برا سلوک کرنا چاہیے .......... ؟؟؟ یوشع نے اپنے الجھے بالوں میں ہاتھ پھیرا.
میں نے کچھ نہیں کیا ________جو آپ مجھے یوں طعنے دے رہے ہیں .......... ؟؟؟ بتول نے اٹھتے ہوئے کہا
تم نے کچھ نہیں کیا _______ کیونکہ نوید نے تمہیں کچھ کرنے نہیں دیا.
اگر وہ ڈیوٹی پر نہ ہوتا اور تمہیں کوئی ملازم نہ دیکھتا _______ تو تم پھر بھی یہی کہتیں کہ "تم نے کچھ نہیں
کیا".............. ؟؟؟ یو شع نے اپنے غصے پر قابو پاتے ہوئے پوچھا
ابھی تو یہ بات صرف مجھے معلوم ہے مگر جب صبح سب کو پتہ لگے گا تو سوچو تمہارے ساتھ کیا ہو گا .............
؟؟؟ یوشع نے بتول کی خاموشی پر پھر اسے کہا
کیا ہو گا _____ کیا ہو گا ............. ؟؟؟؟؟ یہ جملہ سن سن کر میرا دماغ خراب ہو گیا ہے. جو ہو گا دیکھا جائے
گا.
ہونا کیا ہے ..........؟؟؟ وہی ہو گا جو ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے. ان قبروں میں ایک قبر کا اضافہ ہو جائے گا.
بتول نے تہہ خانے میں موجود قبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا
یعنی تمہیں اپنے کیے پر نہ کوئی شرمندگی ہے اور نہ ڈر _______ یوشع کو حیرت ہوئی
ڈر کیسا ....... ؟؟؟ روز روز مرنے سے بہتر ہے کہ ایک بار ہی مار دیں.
یہاں نہ جاؤ _____ وہاں نہ جاؤ ____ یہ نہ کرو _____ وہ نہ کرو _____ پڑھو مت _______ ہنسو مت
______ ہر کام _____ہر چیز پر پابندی _____ بتول تو جیسے اپنے حواسوں میں نہیں تھی.
جب میں نے آرام سے پوچھا تھا کہ کوئی پسند ہے تو بتا دو _______ تب موت پڑتی تھی بتاتے ہوئے ........... ؟؟؟
اور اگر کوئی پسند نہیں تو پھر یوں بھاگنے کی کءا ضرورت تھی.
میں اندھا، گو نگا، بہرہ، لنگڑا ہوں ______ کیا خرابی ہے مجھ میں ........ ؟؟؟
جو تم نے مجھے ریجیکٹ کیا ہے ______ میرا دل اس وقت اپنی ذات کی بےعزتی پر تمہارا منہ لال کرنے کو کر رہا
ہے.
کتنی بات بتاؤں مجھے کسی سے محبت نہیں ہے _______ کچھ دیر پہلے نوید کی حرکت یاد کرتی وہ چلائی.
جب کوئی لڑکی شادی سے انکار کرتی ہے تو لوگ خود ہی فرض کر لیتے ہیں کہ اس کا کسی سے چکر ہو گا تبھی انکار
کیا ............. ؟؟؟ بتول کی بات پر یوشع نے ہنکار بھری
بس کرو یہ ڈرامے ______ میں کوئی بچہ نہیں ہوں _____ اب تم اپنی خیر مناؤ.
جب تک بڑی سرکار جاگ نہیں جاتیں تمہیں یہاں رہنا ہوگا پھر وہ فیصلہ کریں گی کہ کیا کرنا ہے ........... ؟؟؟ یوشع
کہتا ہوا تہہ خانے کی سیڑھیاں چڑھنے لگا
نہیں پلیز _____ مجھے یہاں نہیں رہنا. مجھے ڈر لگتا ہے _______ وسیع عریض تہہ خانے میں خاموشی، تنہائی
اور قبریں ______ بتول کو اپنا دم گھٹتا ہوا محسوس ہوا.
ٹھیک ہے ______ میں تمہیں یہاں سے باہر نکال دیتا ہوں اور کسی کو کچھ بتاؤں گا بھی نہیں مگر ______ یوشع
واپس اترتے ہوئے کہا
مگر ___ بتول کو عجیب سا احساس ہوا.
مگر تمہیں میرا ایک کام کرنا ہو گا وہ بھی پوری رازداری ساتھ ______ یوشع نے کہتے ہوئے قدم بتول کی طرف
بڑھائے جبکہ اس نے پیچھے موجود دیوار کی طرف دیکھا
🪄🪄🪄🪄🪄
ماہم اور حرم دونوں کیفے ٹیریا کی سیڑھیوں پر بیٹھیں چائے پی رہیں تھیں جب دور سے عکاشہ آتا نظر آیا.
چلو حرم اندر کیفے میں چلتے ہیں _______ ماہم نے حرم کا ہاتھ پکڑا
یہ اچانک تمہیں کیا ہو جاتا ہے ....... ؟؟؟
ابھی تو تم نے خود ہی کہا تھا کہ باہر بیٹھ کر چائے پیتے ہیں اور برستی بارش کے مزے لیتے ہیں پھر اب ______
حرم منہ بناتی کھڑی ہو گئی.
دل تو میرا ابھی بھی یہی کر رہا ہے مگر وہ مصیبت آ گئی ہے _______ ماہم کی بات پر پہلے حرم حیران ہوئی اور
پھر ہنسنے لگی
تم تو بلکل عکاشہ جیسی باتیں کرنے لگی ہو ______ حرم کے الفاظ ابھی منہ میں ہی تھے کہ عکاشہ قریب آ کر کھڑا
ہو گیا.
لو جی ابھی شیطان کو یاد کیا ہی تھا کہ وہ حاضر ہو گیا ______ حرم کی بات پر عکاشہ کا چلتا منہ بند ہوا
ایسا نہیں بولتے بری بات ہے ____ یوں کہتے ہیں کہ "ابھی ڈھونڈ ہی رہی تھی تمہیں یہ نظر ہماری تم آ گئے اچانک
بڑی عمر ہے تمہاری" _______ عکاشہ شرارتی سا مسکرا کر ماہم کو دیکھنے لگا
خبردار _____ مجھ سے بات بھی مت کرنا. تم جب بھی مجھ سے بات کرتے ہو میں کسی نا کسی مصیبت میں پھنس
جاتی ہوں ________ اس سے پہلے کہ عکاشہ ماہم کو کچھ کہتا وہ بول پڑی.
ارے یہ اپنی ماہم ہی ہے ____ یہ تو بڑی سمجھدار ہو گئی ہے. اب اس کے لیے رشتہ تلاش کرتے ہیں. بچیاں جب
سمجھدار ہو جائیں تو ان کی فوراً شادی کر دینی چاہیے.
عکاشہ نے بڑی عورتوں کی طرح ایک ہاتھ کمر پر جبکہ دوسرا اپنی گال پر رکھتے ہوئے کہا
بکواس بند کرو، تمہیں کرنے کے لیے کوئی کام نہیں ہے _______ ماہم نے اپنے ہاتھ میں پکڑی فائل زور سے اسے
ماری.
یہ کام ہی کر رہا ہوں ______ اپنا بازو سہلاتے ہوئے جواب دیا تبھی زور و شور سے اس کا موبائل بجا
دیکھا کس قدر مصروف بندہ ہوں ہر وقت میرا موبائل-فون بجتا رہتا ہے اور تم کہتی ہو کہ مجھے کوئی کام نہیں .........
؟؟؟
عکاشہ نے اپنا موبائل نکالا کر ان کے آگے ہلایا جس پر _______ "my darling " لکھا آ رہا تھا.
کتنوں کو بےوقوف بنا رکھا ہے ................ ؟؟؟
حرم کی بات پر عکاشہ نے بےساختہ قہقہ لگایا.
جتنی بن جائیں ______ اور ماہم کو چڑاتا فون کان ساتھ لگاتا چلا گیا.
تم نے اس کی حرکتیں دیکھیں ہیں ..............؟؟؟ عکاشہ کے جاتے ہی ماہم نے حرم سے کہا
دفع کرو اور چائے پیو اس سے پہلے کہ کلاس کا وقت ہو جائے _______ حرم کی بات پر ماہم نے سر ہلایا.
جی بھائی جانی کیسے یاد کیا _________عکاشہ کی چہکتی آواز سپیکر سے ابھری
ویسے ہی _______ یوشع نے سنجیدہ سا جواب دیا جو اس وقت ڈرائیونگ کر رہا تھا.
اگر ایسا ہے توویسے ہی مت یاد کرتے ناااااا ________ اچھا خاصا لڑکی سیٹ کر رہا تھا آپ کی کال نے سب گڑ بڑ
کر دی _______ عکاشہ نے مڑ کر ماہ.، حرم کو دیکھا جو اب کیفے کے اندر جا رہیں تھیں.
میں نے کیسے سٹینگ خراب کر دی ________ یوشع حیران ہوا
آپکا نمبر my darling کے نام سے سیو ہے ناااااااا ______ عکاشہ نے منہ بنایا جبکہ یوشع نے قہقہ لگایا
تم بھی کمال چیززززز ہو غلطی اپنی ہوتی ہے الزام دوسرے کو دیتے ہو اور یہ وہی لائبریری والی لڑکی ہو گی
............ ؟؟؟ یوشع نے پوچھا موڈ اب پہلے سے کافی خوشگوار ہو گیا تھا
جی بلکل وہی ہے محترمہ ماہم بی بی _______ عکاشہ نے تصدیق کی
تمہیں اس سے محبت وغیرہ ________ یوشع کے پوچھنے پر عکاشہ کے ہاتھ سے موبائل چھوٹتے چھوٹتے بچا.
کیا بھائی آج ہی سارا نقصان کرنے کی قسم کھائی مہے .......... ؟؟؟
اتنی ڈراؤنی بات _____ وہ بھی دن دیہاڑے _____ میرے ہاتھ سے موبائل گرتے گرتے بچا ہے. عکاشہ کی مظلومیت
بھری آواز آئی.
مجھے تمہاری حرکتوں سے اندازہ ہوا تھا خیر _______ یوشع نے جیپ ندی کنارے روکی.
محبت کرنے کے لیے سب سے پہلے پتہ کیا چیز آپ کو متاثر کرتی ہے ............؟؟؟
کیا ............. ؟؟؟ (عکاشہ کے سوال پر یوشع جیپ سے نکل کر ندی کنارے بیٹھ گیا.)
نام ____ نام ____ سب سے پہلے دیکھا جاتا ہے. جبکہ اس بےوقوف کا نام ہی "ما" سے شروع ہوتا ہے. اب بندہ "ما"
سے کیسے رومنس کر سکتا ہے .........؟؟؟
ہاں اگر _____ "جاناں یا صنم" _____ ہوتا تو سوچا جا سکتا تھا
عکاشہ کے تجزیہ پر یوشع کا دھیان فوراً امثال کی طرف گیا.
امثال نام کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ......... ؟؟؟
ویسے تو یہ بھی "ام" سے شروع ہو رہا ہے تھوڑی اماں والی آواز آتی ہے مگر چلے گا _____ خیریت ........ ؟؟؟
عکاشہ کے جواب پر یوشع مسکرا دیا.
خیریت ہی ہے یہ بتاؤ شادی کرو گے ............ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر عکاشہ جو مزے سے ببل چپا رہا تھا ببل کا غبارہ اپنے ہی منہ پے پھاڑ گیا.
آج مجھے ہارٹ اٹیک ضرور آئے گا______ بس کر دیں _____ کیا کر رہے ہیں .......... ؟؟؟
ویسے مجھے بچپن سے ہی دلہنیں بہت پسند ہیں. یونی کی مصروفیت بھی تین ماہ بعد ختم ہو جائے گی.
پھر میں بلکل فارغ _____ مصروف تو خیر اب بھی نہیں ہوں مگر چلو آپ کہتے ہیں تو شادی کر کے دیکھتے ہیں کیسا
تجربہ رہتا ہے ......... ؟؟؟
عکاشہ نے چہکتے ہوئے جواب دیا.
چلو پھر گاؤں آ جاؤ _____ تمہیں تمہاری ایک کزن سے ملواتا ہوں ______ امید ہے کہ مل کر خوشی ہو گی
.......... ؟؟؟
اور اگر اسے نہ ہوئی تو .......... ؟؟؟ عکاشہ نے یونی کے کوریڈور میں چلتے ہوئے پوچھا
آؤ تو سہی ______ یوشع نے دعوت دی.
ماما نہیں مانیں گی ....... ؟؟؟ عکاشہ نے اب کی بار سنجیدہ جواب دیا.
تم وہ مجھ پر چھوڑ دو _____ میں دیکھ لوں گا _____ بس پیپرز ختم ہوتے ہی مجھے اطلاع کرنا میں لینے آ جاؤں
گا. یوشع نے کہتے ہوئے پتھر مارا
بھائی ایسی باتیں میرے ساتھ مت کیا کریں. مجھے کچھ کچھ ہوتا ہے.
ایسا لگتا ہے جیسے میری نئی نئی شادی ہوئی ہو اور میاں مجھے باہر بلا رہا ہو کہ میں " ائیر پورٹ سے تمہیں لے لوں گا
پریشان مت ہونا" ______ عکاشہ کے جواب پر یوشع نے سر نفی میں ہلایا
تمہارا کچھ نہیں ہو سکتا _______ اچھے خاصے جملہ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے.
بس ماما کی طرح آپ نے بھی ہار مان لی ہے اور مجھے لاعلاج قرار دیا ہے ______ عکاشہ چہکا
چلو ملتے ہیں _____ پھر بات کریں گے. یوشع کہتا ہوا پتھر سے اٹھ کر اپنے کپڑے جھاڑنے لگا
🪄🪄🪄🪄🪄
اس سے پہلے کہ وہ اپنی جیپ تک پہنچتا اسے کچھ دور امثال بیٹھی ہوئی نظر آئی.
امثال جو اپنے دھیان میں بیٹھی کنکر پھینک رہی تھی آہٹ پر چونکی
آپ _______ شناسائی کی رمق ابھر کر معدوم ہو گئی
اس میں اتنی بھی حیران ہونے والی بات نہیں جتنا تم ہو رہی ہو ................ ؟؟؟ اس کے قریب تھوڑے فاصلہ پر
بیٹھتے ہوئے یوشع نے کہا
ویسے آپ یہاں کیا کر رہے تھے .......... ؟؟؟ امثال نے پوچھا
اور اگر یہی سوال میں کروں تو .......... ؟؟؟ یوشع نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے ایک کنکر اٹھا کر ندی میں پھینکا
تو میں جواب دے دوں گی بھلا اس میں چھپانے والی کیا بات ہے ......... ؟؟؟ امثال نے کندھے اچکائے
اچھا تو بتاؤ تم یہاں ندی میں کنکر پھینکنے کے علاوہ کیا کر رہی تھی .......... ؟؟؟
میں لکڑیاں چننے آئی تھی. تھک گئی تو کچھ دیر یہاں بیٹھ گئی ______ امثال کی سادگی اسے اچھی لگی
مجھے تمہاری فیملی کا سن کر دکھ ہوا ______ یوشع کو خود بھی سمجھ نہیں آئی کہ اس نے یہ بات کیوں کہی
......... ؟؟؟
ایسی باتوں پر ایک رحمدل انسان کو افسوس ہی ہوتا ہے. امثال کے جواب پر یوشع چونکا
رحمدل _____ یہ رحمدل مجھے کہا ہے. یوشع نے اپنے سینے پر انگلی رکھی
نہیں اپنے ابا کو _____ امثال نے منہ بنایا جبکہ یوشع اس کے یوں روٹھنے پر اسے دیکھنے لگا
اچھا ایک بات بتاؤ ........... ؟؟؟
یہ گھر سے بھاگی ہوئی لڑکی ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے ........ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر امثال نے اسے گھور کر دیکھا
یہ سوال مجھ سے پوچھا ہے ...... ؟؟؟ امثال نے یوشع کی نقل اتارتے ہوئے اپنے سینے پر ہاتھ رکھا
نہیں اپنی اماں سے _______ یوشع نے بھی اس کی نقل اتاری جس پر دونوں ہنسنے لگے
بڑے دنوں بعد نظر آئی ہو ______ کہاں تھی _____ ؟؟؟ اب وہ دونوں بہت دوستانہ ماحول میں گفتگو کر رہے تھے.
مجھے بچھو نے کاٹ لیا تھا. بہت تیز بخار ہو گیا تھا ______ امثال کی بات پر یوشع نے سر ہلایا
میں تمہارے گھر آیا تھا. خاصی گندی جگہ پر ہے ______ یوشع نے منہ بناتے ہوئے ایک کنکر ندی میں پھینکا
اتنی "گندی جگہ" نہیں جتنی گندی آپ نے شکل بنائی ہے ______ امثال کی بات پر یوشع کا منہ کھل گیا اسے امثال سے
ایسی امید نہ تھی.
تم جانتی ہو کہ میں کون ہوں ........... ؟؟؟ یوشعنے رعب سے پوچھا
یوشع حیدر آفندی _____ بڑی سرکار کے بڑے پوتے _____ امثال کا اطمینان بھرا لہجہ یوشع کے لیے حیران کن تھا.
یعنی تم "شروع" سے ہی میرے بارے میں جانتی تھی _____ امیزنگ ، اور مجھے پتہ ہی نہیں چلا....... ؟؟؟ یوشع نے
اپنے اوپر افسوس کیا.
ابا نے بتایا تھا آپ کے بارے میں کہ آپ حویلی والے ______ ابھی امثال نے اتنا ہی بتایا تھا کہ اسے اندازہ ہوا کہ
ساری بات بتانے والی نہیں ہے.
حویلی والے _____ یوشع نے امثال کو اچانک چپ ہوتا دیکھ کر پکارا
یہی کہ حویلی والے بہت اچھے ہیں. امثال نے زبردستی مسکراتے ہوئے جملہ پورا کیا اور اٹھ کھڑی ہوئی
سنو کیا تم روز یہاں آتی ہو ........ ؟؟؟ یوشع کے پوچھنے پر امثال نے اسے مڑ کر دیکھا
نہیں، مگر آپ کیوں پوچھ رہے ہیں ......... ؟؟؟
امثال کے جواب پر یوشع کو اپنی جلدبازی پر افسوس ہوا.
کیا ہم روز مل سکتے ہیں ........ ؟؟؟ امثال کو جاتا دیکھ کر یوشع نے پیچھے سے آواز لگائی
ہاں کیوں نہیں _____ مگر ایک شرط پر ______ امثال کو شرارت سوجھی
کیسی شرط ......... ؟؟؟
آپ مجھے لکڑیاں کاٹ دیے کریں. جب تک آپ مجھے لکڑیاں کاٹ کے دیے کریں گے تب تک میں آپ َے باتیں کر لیا
کروں گی ......... ؟؟؟
لڑکی تمہارا دماغ ٹھیک ہے. اگر تم یہ بات پہلے کہتی تو میں سمجھتا کہ شاید تم مجھے جانتی نہیں ہو اسی لیے کہہ رہی ہو
.........؟؟؟
مگر تم میرے بارے میں سب جانتے ہوئے بھی ایسا کہہ رہی ہو. مجھے حیرت ہے _____ میرے آگے دو سو نوکر اور
کئی کتے کام کرتے ہیں.
سمجھی ______ یوشع کو شدید غصہ آیا.
تو پھر روز ان سے ہی مل کر بات کر لیا کریں ______ آئندہ مجھے ایسی بیہودہ آفر مارنے کی ضرورت نہیں.
غریب ہوں مگر بےغیرت نہیں ________ امثال کہتی ہوئی پلٹ گئی جبکہ یوشع اپنی اور اس کی بات کا موازنہ کرنے
لگا
کون غلط تھا _____ اور کہاں ....... ؟؟؟
بقلم آمنہ محمود
قسط نمبر 7 8 9
میں کسی بھی صورت یوشع سے شادی نہیں کروں گی ______ بتول اپنی کمرے میں چکر کاٹتے ہوئے مسلسل بڑبڑا
رہی تھی۔
کاش آج میرے ماں باپ زندہ ہوتے ۔تو مجھے اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا _____ اب میری بات یہاں پر سننے والا
کوئی نہیں ہے۔ میں کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ایسا کرتی ہوں کہ نوید سے بات کرتی ہوں ۔مگر کوئی فائدہ نہیں _______ بتول نے کچھ سوچتے ہوئے خود ہی اپنی
بات کی نفی کی
میرے خیال سے مجھے یوشع سے بات کرنی چاہیے ۔بھلا اسے گاؤں کی لڑکی میں کیا دلچسپی ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ہاں یہ ٹھیک ہے۔ وہ سوچتی ہوئی یوشع کے کمرے کی طرف چل پڑی کیونکہ یہ ایک آخری امید تھی ۔
یوشع جو سلیپنگ ڈریس پہنے سونے کی تیاری کر رہا تھا۔ دروازے پر ہوتی دستک سے چونکا اور بے ساختہ گھڑی کی
طرف دیکھا جہاں رات کے دس بج رہے تھے۔
آجائیں ________ اجازت ملتے ہی بتول ڈری سہمی سی اندر داخل ہوئی۔ جسے اس وقت اپنے کمرے میں دیکھ کر
یوشع کو شدید حیرت ہوئی کیونکہ آج سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا ۔
بتول آپ اور اس وقت خیریت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع جو بستر پر نیم دراز تھا اٹھ کر کھڑا ہوگیا۔
بتول کو اب اپنے آنے پر شرمندگی سی ہونے لگی شاید اس نے غلط فیصلہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
شدید سردی کے باوجود بھی اس کی ہتھیلیوں میں پسینہ آنے لگا۔ نگاہ مسلسل یوشع کے پاؤں پر تھی۔
آپ کی طبیعت ٹھیک ہے ناااااا ______ آئیں بیٹھیں۔ یوشع نے بتول کی گھبراہٹ کو کم کرنے کے لئے دوستانہ لہجہ
اپنایا۔
وہ دراصل میں ایک بہت ضروری بات کرنا چاہتی ہوں۔ آپ پلیز برا مت منائیے گا ۔یہ ہم دونوں کے فائدے کی بات ہے۔
بتول نے یوشع کو دیکھنے سے اجتناب کیا جبکہ یوشع بڑی دلچسپی سے اس کے تاثرات دیکھ رہا تھا جو پل پل بدل رہے
تھے ۔
میں آپ سے شادی نہیں کرنا چاہتی۔ آپ پلیز اس شادی کے لئے منع کردیں ______ بتول کی بات پر یوشع نے اسے
مشکوک نظروں سے گھورا
یہ کام تو آپ خود بھی کرسکتی ہیں _____ مشورہ دیا
اگر میں خود کر سکتی تو آپ کو کبھی نہ کہتی ۔اگر میں نے انکار کیا تو بڑی سرکار ______ بتول نے بے چارگی سے
پہلی بار یوشع کی طرف دیکھا
سوری مجھے افسوس ہے کہ آپ نے پہلی بار مجھے کوئی کام بولا ہے مگر میں آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتا ۔
اگر اس کے علاوہ کوئی کام ہو تو میں حاضر ہوں ______ یوشع نے پاؤں ہلاتے ہوئے بے نیازی سے جواب دیا جو
اب اس کے سامنے بیٹھا اسے گھور رہا تھا۔
دیکھیں پلیز میری مدد کریں ____ ۔ ۔ آپ باہر سے اتنا پڑھ لکھ کر آئیں ہیں _____ بھلا ایک گاؤں کی لڑکی سے شادی
کرتے اچھے لگے گے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ یوشع پہلی بتول کی بات پر بےسختہ مسکرایا
یہ کہاں لکھا ہوا ہے کہ آکسفورڈ کا پڑھا لکھا ایک گاؤں کی لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اور رہی بات اچھی لگنے کی تو "یوشع حیدر" ہر حال میں اچھا لگتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ میری کوئی مدد نہیں کریں گے _______ بتول نے صوفے سے اٹھتے ہوئے آخری بار پوچھا
میرے خیال سے میں اردو ہی بولتا ہوں _______ یوشع نے سر کھجایا۔
آپ کسی کو پسند کرتیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ پتول کے جاتے ہوئے قدم یوشع کی آواز پر رکے۔
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے ______ بتول کو اس وقت اپنے دل کی دھڑکن صاف سنائی دے رہی تھی۔
ایسا ہی ہے ______ یوشع قدم قدم چلتا ہوا بتول کے برابر اکھڑا ہوا
میں نے کہا نہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں ______ بتول کا چہرہ لال دھواں دھواں ہو رہا تھا وہ
تیزی سے نفی میں سر ہلانے لگی
اگر آپ مجھے سچ نہیں بتائیں گی تو میں وہ بات جو آپ نے ابھی تھوڑی دیر پہلے کہیں صبح بڑی سرکار کو بتا دوں گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
آپ اچھی طرح جانتی ہیں کہ بڑی سرکار میری بات پر آنکھ بند کر کے ایمان لاتیں ہیں چاہے وہ جھوٹ ہی کیوں نہ ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ تو پھر سچ ہے _____ سوچ لیں ______ یوشع کی بات ہے پر بتول کو اپنا سانس رکتا ہوا محسوس ہوا۔
آپ ایسا کچھ نہیں کریں گے _____ بتول نے مان سے کہا
میں بالکل ایسا ہی کروں گا اور پھر آپ کے ساتھ جو بڑی سرکار کریں گی وہ آپ مجھ سے بہتر جانتی ہیں ________
یوشع کی بات پر بتول کو اپنا سر گھومتا ہوا محسوس ہوا
مجھے چکر آ رہے ہیں _______ بتول نے بے ساختہ اپنا سر پکڑا۔
آپ چکر دے رہی ہیں _______ یوشع اپنی جگہ سے ایک انچ بھی نہیں ہٹا
بتول آپ مجھے بتائیں بغیر اس کمرے سے باہر نہیں جا سکتیں _____ اس سے پہلے بتول دروازہ کھولتی یوشع نے ہنڈل
پر ہاتھ رکھ دیا۔
پلیزززز ______ بتول نے بےبسی سے یوشع کو دیکھا
ٹھیک ہے اگر آپ کسی کو پسند نہیں کرتیں بقول آپ کے تو پھر آپ کو اس شادی پر کوئی اعتراض بھی نہیں ہونا چاہیے۔
اگر آپ کسی کو پسند کرتی ہیں تو بتا دیں _____ شاید پھر میں اس شادی سے منع کر دوں۔
مگر شرط یہ ہے کہ وہ شخص مجھ سے بہتر ہو گا ______ یوشع کی باتیں بتول کی حالت خراب کر رہی تھی۔
کچھ بھی تھا نوید بہرحال یوشع سے بہتر نہیں تھا مگر _____ بتول نے دل میں سوچا
مجھے کوئی پسند نہیں ہے اور مجھے اس شادی سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ تو میں آپ کے لئے کہہ رہی تھی
______ بتول کی بات پر یوشع نے ہنڈل سے ہاتھ اٹھا لیا
بڑی سرکار بالکل ٹھیک کہتی ہیں۔ یہ لڑکی اتنی معصوم نہیں جتنی نظر آتی ہے ۔
مگر سوچنے والی بات یہ ہے کہ اتنے سخت ماحول میں اسے "عشق" ہو کیسے گیا اور کس سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یوشع نے بتول کے جاتے ہی اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائے۔
🪄🪄🪄🪄
عکاشہ تم دن بدن بتمیززز ہوتے جا رہے ہو_______ آج پھر تم نے کمپیوٹر لیب میں کیا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ مسز آفندی
شدید غصے میں تھیں.
پیاری ماما جانی آپ اس وقت گھر میں ہیں اس لیے یونی کو چھوڑیں ______ وہاں کیا، کب اور کیسے ہوا ______
بعد میں پوچھ لینا.
ابھی مجھے شدید بھوک لگی ہے. سینڈوچ بنا دیں. میں تھک گیا ہوں. عکاشہ نے صوفے پر پھیلتے ہوئے کہا
بس ہر وقت سینڈوچ ہی کھاتے رہا کرو باقی کھانے تو تمہیں ڈاکٹر نے منع کر رکھے ہیں.
مسز آفندی بڑبڑاتی ہوئی کچن میں چلی گئیں.
اب آپ صرف سینڈوچ ہی مزے کا بناتیں ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
عکاشہ نے شرارت سے کہا اور ریموٹ سے ٹی وی آن کیا.
یوشع میرے کھانے کی اتنی تعریفیں کرتا ہے _______ حیدر کو بھی میری کوکنگ بہت پسند ہے مگد تم _______
مسز آفندی نے ایک افسوس بھری نظر عکاشہ پر ڈالی.
ماں کے بارے میں بکواس کرتے ہوئے شرم آتی ہے ______ کم از کم ماں کو تو بخش دیا کرو. مسز آفندی نے غصے
سے کہا
یوشع اور حیدر صاحب کا قیامت والے دن الگ سے حساب ہو گا _______ دونوں تعریفیں کر کے خود سائیڈ پر ہو گئے
ہیں اور مجھ معصوم کو پھنسا دیا ہے.
ان دونوں کو اگر صرف ایک مہینہ آپ کے ہاتھ کا کھانا کھانے کو ملے تو میں "حلفیہ قسمیہ" کہہ سکتا ہوں کہ ان کی
رائے میرے جیسی ہو جائے گی.
عکاشہ ______ مسز آفندی نے اسے ٹوکا
ویسے بڑے دن ہوگئے ہیں آپ کے محبوب کا فون نہیں آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
اللہ جانتا ہے اگر میں نے اپنی ان خوبصورت آنکھوں سے آپ دونوں کا نکاح نامہ نہ دیکھا ہوتا تو _______ یوں آپ کو
چھپ چھپ کر بات کرتا دیکھ کر کچھ اور ہی سمجھتا.
عکاشہ نے قہقہ لگایا جبکہ مسز آفندی نے کچن سے چمٹا پھینکا
خدا کے لیے یہ عادت تو بدل لیں کسی دن میں ان چیزوں کی ضد میں آ گیا تو یقیناً اپنی کسی خاص چیز سے محروم ہو
جاؤں گا.
عکاشہ نے ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ مسز آفندی کا فون بجا.
دیکھو کس کا فون ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
میرے ہاتھ صاف نہیں ______ مسز آفندی نے سینڈوچ کی طرف اشارہ کیا.
ایک تو آپ مجھے اپنا ڈرائیور، موچی، پلمبر، لانڈری والا، فون آپریٹر اور نجانے کیا کیا سمجھتیں ہیں.
نہیں سمجھتیں ______ تو بیٹا نہیں سمجھتیں ______ عکاشہ بولتا ہوا کال رسیو کرنے لگے مگر پھر رک گیا.
آپ کے محبوب کا فون ہے اٹھا لوں _______ عکاشہ نے کچن کے دروازے میں کھڑے ہوتے ہوئے پوچھا
تمہارے باپ کا بھی ہے _____ بس سینڈوچ تیار ہونے والا ہے. میں زرا انڈہ فرائی کر لوں.
مسز آفندی نے خوشدلی سے جواب دیا مگر فون بج بج کر بند ہو گیا.
سوری میں نہیں اٹھا سکتا _____ وہ اس وقت اپنی بیگم سے رومنس کرنے کے موڈ میں ہوں گے اور میری آواز سنتے
ہی _______ عکاشہ کہہ کر قہقے لگانے لگا
بہت بےشرم ہو _____ مسز آفندی نے سینڈوچ کی پلیٹ عکاشہ کو تھمائی اور خود کیچپ پکڑ کر باہر آ گئیں.
آپ بھی کھائیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ نے حیرت سے پوچھا
ظاہری سی بات یے اب میں اپنے لیے الگ سے تو کچھ بنانے سے رہی ______ مسز آفندی نے کہتے ہوئے سینڈوچ اٹھا
تبھی فون دوبارہ بجا
کہاں تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟ ؟ وہی مہربان لہجہ
وہ عکاشہ کے لیے سینڈوچ بنا رہی تھی ______ نہایت فرمانبرداری سے جواب دیا
اچھا وہ گھر پر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ حیدر آفندی حیران ہوئے.
جی _______ یک لفظی جواب دیا
میری اس سے بات کرائیں _______ حیدر آفندی کے کہنے پر مسز آفندی نے عکاشہ کی طرف دیکھا جو مسلسل نہ میں
گردن ہلا رہا تھا.
عدن بات کرائیں ______ دوسری طرف سے اصرار کیا گیا.
وہ ابھی واش روم گیا ہے آتا ہے تو بات کراتی ہوں ______ مجبوراً مسز آفندی نے جھوٹ بولا جس پر عکاشہ نے داد
دی.
عدن آپ نے اولاد کی خاطر جھوٹ بولنا سیکھ لیا ہے ______ حیدر آفندی نے سرد لہجے میں کہا
نہیں وہ اصل میں ______ مسز آفندی کو بہت افسوس ہوا
رہنے دیں میں جانتا ہوں وہ مجھ سے بات کرنا نہیں چاہتا ______ حیدر آفندی کے جواب پر عکاشہ نے خاموش تالیاں
بجائیں.
ایم سوری حیدر _______ مسز آفندی دکھی ہو گئیں.
کوئی بات نہیں ______اپنا خیال رکھا کریں _______مجھے ہر پل آپ کی فکر رہتی ہے. حیدر آفندی نے کہہ کر
فون بند کر دیا.
وہ ناراض ہو گئے ہیں ______ مسز آفندی نے آنسو بھری آنکھوں سے عکاشہ کو دیکھا
وہ راضی کب تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ عکاشہ نے منہ صاف کرتے ہوئے ٹشو پیپر پھینکا۔
پھر روتی ہوئی عدن کی طرف دیکھا _________ آپ جیسے لوگوں کے لیے کسی نے کیا خوب کہا ہے
" ہم اکثر اپنے چاہنے والوں کی لمبی قطار کو چھوڑ کر اُس ایک شخص کے پاس ذلیل ہونے کو پُہنچ جاتے ہیں جِسے
ہماری پرواہ تک نہیں ہوتی! ۔ "
اور لاؤنچ سے چلا گیا جبکہ عدن کی آنکھوں میں برسات جاری تھی۔
🪄🪄🪄🪄🪄🪄
باؤ نوید جیپ تیار کرو آج ہم سکول کا دورہ کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے حکم پر نوید نے بندے اور جیپ تیار تو کر لی مگر دل عجیب سی الجھن کا شکار تھا کہ یوشع سائیں کو اچانک
سکول کے دورہ کا خیال کیسے آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
گاؤں کی کچی پکی گلیوں سے جیپ گرد اڑاتی جا رہی تھی.
سائیں سکول کی عمارت کافی بوسیدہ ہے. بچے زیادہ تر صحن میں لگے پیپل کی چھاؤں میں پڑھتے ہیں.
فرنیچر کے نام پر صرف ایک کرسی ہی ہے. جو ماسٹر جی اپنے بیٹھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں.
اگر آپ سکول کے لیے گرانٹ منظور کروا دیں تو آنے والی نسلیں آپ کو دعا دیں گی.
تمہیں کس نے کہا ہے کہ میں سکول کے مسائل حل کرانے کے لیے جا رہا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے جواب پر نوید حیران ہوا مگر بولا کچھ نہیں.
بڑی سرکار کو بلکل پسند نہیں ہے کہ سکول کو کسی بھی قسم کی گرانٹ دی جائے ______ انھیں لڑکیوں کا پڑھنا
سخت ناپسند ہے اور میں کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جس سے وہ ناراض ہوں.
میں صرف اس ماسٹر نامی مخلوق سے ملنا چاہتا ہوں. دیکھو تو سہی کہ کیا چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
تمہارے سمیت سارے گاؤں والے ہی ماسٹر جی ____ ماسٹر جی کی رٹ لگائے رکھتے ہیں.
سائیں سکول کی حالت اتنی اچھی نہیں ہے _______ آپ کے جوتے اور کپڑے خراب ہو سکتے ہیں.
اگر آپ نے صرف ماسٹر جی سے ہی ملنا ہے تو ان کے گھر چلتے ہیں وہ قریب بھی ہے اور سکول سے بہتر بھی
______ نوید کی بات پر یوشع مسکرا دیا.
چل باؤ نوید تیری بات مان لیتے ہیں _______ اسی بہانے اس لڑکی سے ملاقات بھی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ ؟؟ یوشع
نے دل میں سوچا
سائیں ماسٹر جی کا گھر آ گیا ہے. آگے کیا حکم ہے ______ آپ اندر جائیں گے یا انھیں باہر بلا لوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ نوید
نے جیپ کو روکتے ہوئے پوچھا
یوشع کو نوید کی بات پر حیرت کا شدید جھٹکا لگا
یہاں گھر کونسا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یہ سب تو دیکھنے میں _______ یوشع نے بمشکل سخت الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا.
سائیں یہ سامنے والا ان کا گھر ہے _____ نوید نے انگلی سے جس طرف اشارہ کیا تھا یوشع نے اس سمت دیکھا
سنگل سٹوری، کچا مکان اور دروازے کے نام پر ٹین کی ایک چادر تھی.
ماسٹر کے حالات کافی پتلے لگتے ہیں ______ یوشع نے تبصرہ کیا جس پر نوید نے سر ہلایا.
سرکار میرے خیال سے میں یہیں ماسٹر جی کو بلا لاتا ہوں _______ نوید کہتا ہوا جیپ سے اتر گیا جبکہ یوشع کے
بندے پچھلی جیپ میں تھا.
گلی میں دیکھتے دیکھتے ہی بچوں، بڑوں کی رش لگ گئی جبکہ عورتیں منہ ڈھانپے دروازوں سے لٹک رہیں تھیں.
دھوپ اور مکھیوں کی وجہ سے یوشع کو شدید کوفت ہو رہی تھی. تھوڑی دیر بعد دروازے سے اکیلے نوید کو نکلتا دیکھ
کر یوشع کو غصہ آ گیا.
سائیں ماسٹر جی کی بیٹی بیمار ہے وہ اسے لے کر ہسپتال گئے ہیں ______ نوید نے ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی.
خامخواہ تم نے میرا وقت ضائع کیا ______ یوشع کا موڈ خراب ہو گیا
معزرت چاہتا ہوں سائیں ______ مگر وہ ماسٹر جی کی بچی سے بھینس بندھ نہیں رہی تھی تو میں نے مدد کر دی. نوید
کے جواب پر یوشع نے ایک غصیلی نظر سے اسے دیکھا مگر اگلے ہی پل چونکا
باؤ نوید تمہاری منگنی ہو گئی ہے _______ ؟؟؟ یوشع کہ یوں پوچھنے پر نوید حیران ہوا
نہیں سائیں _____ ابھی نہیں ہوئی. نوید نے سامنے سڑک پر دیکھتے ہوئے جواب دیا.
اچھا ایک بات بتاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ بتول بی بی کو کہیں بھی لانے اور لے جانے کا کام تم ہی کرتے ہو تو کبھی تم نے ان کے آس پاس کسی مرد کو دیکھا
ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر نوید نے بےساختہ بریک لگائی جس پر جیپ گھوم گئی اور دونوں کے سر ڈیش بورڈ سے ٹکرائے۔
سوری سائیں میرا دھیان کہیں اور چلا گیا تھا. آپ کو چوٹ تو نہیں لگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
نوید نے فوراً معزرت کی اور یوشع کی طرف دیکھا جو اپنا ماتھا سہلا رہا تھا.
مجھے تو نہیں مگر تمہارے ماتھے سے خون نکل رہا ہے ______ یوشع کے اشارے پر نوید نے اپنے ماتھے کو ہاتھ
لگایا.
سائیں آپ کیا پوچھ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
نوید نے اپنے تاثرات نارمل کرتے ہوئے پوچھا
دفع کرو ______ تم پہلے ہسپتال کی طرف جیپ موڑو ، اتنا خون بہہ رہا ہے. میرے خیال سے تمہیں ٹانکےلگیں گے
______ یوشع کی بات پر نوید نے فوراً عمل کیا مگر دل کسی انہونی کی طرف اشارہ کر رہا تھا
"بتول بی بی آپ کی محبت کہیں میرے لیے سزائے موت نہ ٹھہرے."
نوید دل میں بتول سے مخاطب ڈرائیونگ کر رہا تھا
🪄🪄🪄🪄🪄🪄
جاری ہے#دو_دل
#بقلم_آمنہ_محمود
#قسط_نمبر_8
نوید ڈسپنسر سے اپنی پٹی کروا کر باہر جا رہا تھا جب نظر ماسٹر صاحب پر پڑی ۔
ماسٹر جی آپ یہاں ______ نوید نے جھک کر سلام کرتے ہوئے پوچھا
برخوردار مجھے چھوڑو اور یہ بتاؤ کہ تمہیں سر پر کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ماسٹر جی نے ہمیشہ کی طرح شفقت سے جواب دینے کے بعد نوید کی خیریت پوچھی
بس وہ اچانک سڑک پر پتھرآ گیا تھا تو جیپ میرے کنٹرول سے باہر ہوگئی _______ نوید نے مسکراتے ہوئے جواب
دیا
اپنا خیال رکھا کرو ______ تم بہت اچھے ہو اور تم جیسے نوجوانوں کی ہمارے گاؤں کو بہت ضرورت ہے ______
ماسٹر جی نے پیار سے کہا
وہ آج یوشع سائیں آپ سے ملنے آپ کے گھر گئے تھے مگر پتہ چلا کہ آپ گھر پر موجود نہیں ہے خیریت تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نوید نے یوشع سائیں کے جانے کی اطلاع انتہائی خوبصورتی سے ماسٹر جی تک پہنچائیں
یوشع سائیں میرے گھر کیوں آئے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماسٹر جی کو کسی انہونی کا احساس ہوا
ویسے ہی وہ ہر کسی سے آپ کے بارے میں سن کر لگتا ہے کہ آپ کی شخصیت سے متاثر ہوگئے ہیں _________
نوید نے ماسٹر جی کی پریشانی کو ختم کرنے کے لیے ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیا
اچھا _________ ماسٹر جی نے گہری سوچ میں ڈوبی آواز ساتھ کہا
آپ یہاں کیسے آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے پوچھا
وہ رات میں امثال کو بچھو نے کاٹ لیا تھا اتنا سخت بخار رہا اس لیے صبح ہسپتال لایا ۔
بخار تو ابھی بھی ہے مگر پہلے سے فرق ہے ______ ماسٹر جی کی بات پہ نوید نے سر ہلایا
ابھی بھی تمہارے ساتھ یوشع سائیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نہیں انہیں تو میں ڈیرے پر اتار آیا تھا ادھر سرکاری ہسپتال میں وہ کیسے رہ سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
ماسٹر جی کے سوال پر نوید نے جواب دیا
اچھا اچھا _____ ماسٹر جی کے جاتے ہیں نوید کا دماغ ایک بار پھر بتول کی طرف چلا گیا
آخر ایسا بی بی نے کیا کیا ہوگا جو یوشع سائیں یوں مجھ سے پوچھ رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اتنا سمجھایا تھا میں نے انہیں مگر _______ یہ امیر اور خوبصورت لڑکیاں اتنا کند ذہن کیوں ہوتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
نوید اپنی سوچوں میں گم ہسپتال کی سیڑھیاں اترنے لگا
🪄🪄🪄🪄🪄
حرم ایک کپ چائے بنا دو ______ حارث نے کمرے میں جھانکتے ہوئے کہا
وہ تو ممانی ساتھ بازار گئی ہے کیا میں بنا دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے ڈرتے ڈرتے پوچھا
نیکی اور پوچھ پوچھ _______ اس میں بھلا پوچھنے والی کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بنا کر لا دو _____میں نے تو چائے ہی پینی ہے چاہے تم بناؤ یا حرم _______ حارث کی بات پر وہ مسکراتی ہوئی
چائے بنانے چلی گئی
دادو کیا ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ حارث نے تخت پوش پر تقریبا گرنے والے انداز میں بیٹھتے ہوئے اس سمیرا بیگم سے پوچھا
کچھ نہیں بوڑھے بندے نے کیا کرنا ہوتا ہے ________ سوائے پرانی یادوں کے ________ دادو نے پیار سے
حارث کے سر پر ہاتھ پھیرا تبھی ماہم چائے بنا کر لے آئی
اتنی جلدی بنا لائی ہو ______ کیا پہلے سے بنی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
حارث نے چائے کا ایک گھونٹ بھرا اور ماہم کی طرف دیکھا
اچھی نہیں بنی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے بے چارگی سے پوچھا
اس چائے کو اچھی کہنا زیادتی ہو گا _______ یہ تو بہت زبردست بنی ہے _____ حارث کے جواب پر ماہم کا
مرجھایا ہوا چہرہ کھل اٹھا
سچی ۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ماہم نے جوش سے پوچھا
مچی _______ یقین نہیں آتا تو دادو سے پوچھ لو۔ کیوں دادو چائے کیسی بنی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میری بیٹی کے ہاتھ میں بہت ذائقہ ہے ______ دادو نے پیار سے ماہم کی طرف دیکھا
وہ میں نے آپ کو سوری بولنا تھا ________ ماہم نے حارث کے ہاتھ سے چائے کا کپ لیتے ہوئے آہستہ آواز میں کہا
سوری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یہ کیا بات ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میں سمجھا کہ تم میرا شکریہ ادا کروں گی ۔کیونکہ میں نے نہ صرف خود بلکہ دادو سے بھی تمہاری چائے کی تعریف
کروائی ہے _______ حارث نے مصنوعی خفگی سے جواب دیا
وہ میری وجہ سے آپ کو اتنا جرمانہ دینا پڑا۔ میں اس لئے آپ سے معافی مانگنا چاہ رہی تھی۔آئندہ ایسی غلطی نہیں کروں
گی ______ ماہم نے شرمندگی سے سر جھکایا جس پر حارث نے افسوس سے اپنا سر نفی میں ہلایا
تم میرے لئے بالکل حرام جیسی ہو اور نقصان تو کسی سے بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
میرے سے بھی ہوسکتا ہے ______ آئندہ ایسی بات مت بولنا سمجھی ______ حارث کے جواب پر ماہم کے چہرے
پر ایک دم رونق آگئی
بالکل ایسے ہی رہا کرو۔ یہ دنیا رونے والوں کو زیادہ رولاتی ہے ______ اور اس نے ماہم کے سر پر پیار سے ہاتھ
پھیرا
میں چاہتا ہوں تم بالکل حرم کی طرح ہو جاؤ _____اپنے حقوق کے لیے لڑا کرو _____ مجھ سے اور بابا سے اپنی
مرضی کی چیز لینے کے لئے ضد کیا کروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
حارث کی بات پر سمیرا بیگم نے بھی تائیدی نگاہ سے ماہم کو دیکھا
اور تم نے آج اتنی اچھی چائے بنائی ہے تو تمہارا انعام بنتا ہے ______ حارث نے پانچ سو کا نوٹ نکال کر ماہم کو دیا
یہ میرے پیچھے یہاں پر کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اتنی دیر میں کلثوم بیگم حرم ساتھ اندر داخل ہوئیں اور ماہم کو حارث سے پیسے لیتا دیکھ کر بھڑک اٹھی
ہمارے ساتھ تو ہنستے بولتے ہوئے اس لڑکی کو موت پڑتی ہے _____ اور اب کیسے خوش ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ممانی
کی بات کا مطلب سمجھتے ہوئے ماہم جلدی سے کچن میں برتن رکھنے چلی گئی
ماما پلیز ______ حارث نے روکنا چاہا
تم تو اپنا منہ بند ہی رکھا کرو ______ ابھی میں کچھ کہنے ہی لگتی ہوں کہ تم وکالت کے لیے پہلے کھڑے ہو جاتے ہو
______ کلثوم بیگم کی بات پر حرم نے انگلی کے اشارے سے حارث کو چپ رہنے کا کہا
اچھا چھوڑو ان باتوں کو ______ یہ بتاؤ کیا خریداری کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ سمیرا بیگم نے کلثوم سے کہا
حرم اپنی دادو کو دکھا دو کہ ہم کیا شاپنگ کر کے لائے ہیں۔ کیوں کہ میرا تو موڈ اس لڑکے نے آتے ہی خراب کردیا ہے
______ کلثوم بیگم پاؤں پٹختی ہوئی اپنے کمرے کی طرف چل پڑی
جبکہ حرم نے ان کے جاتے ہی کچن میں برتن دھوتی ماہم کو بلایا اور سب کو خریداری دکھانے لگی
🪄🪄🪄🪄🪄
میں کسی بھی صورت یوشع سے شادی نہیں کروں گی _______ اور میری مدد بھی کوئی نہیں کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
لہذا جو کچھ بھی کرنا ہے مجھے خود ہی کرنا ہے اور جلدی کرنا ہے _______ایسا کرتی ہوں میں یہاں سے بھاگ جاتی
ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بتول نے سوچتے ہوئے الماری سے اپنا قیمتی سامان اور کالی شیشوں والی چادر نکالی اور حویلی کے خفیہ راستے کی
طرف چل پڑی
بتول اس حویلی کے چپے چپے سے واقف تھی کیونکہ اس کا بچپن اس حویلی میں کھیل کود کر ہی گزرا تھا
رات کے اس پہر شدید اندھیرا تھا مگر کیونکہ بتول کو یہ راستہ زبانی یاد تھا اس لئے وہ سیدھا چلتی ہوئی حویلی سے باہر
نکل آئی۔
یہ خفیہ راستہ حویلی اور ڈیرے کو آپس میں ملاتا تھا اور اس راستے کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ اگر کبھی ڈیرہ یا حویلی
میں کوئی مسئلہ ہو تو آسانی سے دونوں جنگوں کے درمیان رابطہ ہو سکے ۔
اب اسے نوید کی "خوش قسمتی" کہیں یا بتول کی "بدقسمتی" مگر ڈیوٹی پر آج نوید موجود تھا قدموں کی چاپ سے چونکا
کون ہے وہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے ایک راہداری کی طرف ٹارچ سے روشنی ڈالی۔
یہ راستہ حویلی سے آتا تھا اس لیے نوید سخت الفاظ استعمال نہیں کرسکتا تھا
کتوں کے بھونکنے اور روشنی کی وجہ سے بتول کی جان نکل گئی ______ کیا مجھے واپس لوٹ جانا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
اس نے خوفزدہ ہوتے ہوئے خود سے پوچھا
نہیں نہیں _______ مجھے زندگی اپنی مرضی سے گزارنے کا پورا اختیار ہے۔ اس لیے مجھے ہمت کرنا ہوگی ۔
یہاں کوئی ملازم ہی ہوگا اور اسے میں سنبھال لوں گی ۔میں صبح ہونے سے پہلے پہلے شہر پہنچ جاؤں گی______
بتول نے دل میں اپنے آپ کو تسلی دی
اندھیرے میں نوید کو جو سایہ باہر نکلتا دکھائی دیا اس نے نوید کے چھکے چھڑا دیے۔
بی بی جی آپ _____ اس وقت اور یہاں _______ نوید جتنا حیران ہوتا اتنا ہی کم تھا
نوید تم ________نوید کے برعکس بتول کو سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ خوش ہو یا نوید کو دیکھ کے پریشان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
آپ اس وقت ڈیرے پر کیا لینے آئی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے پریشانی سے پوچھا اور ساتھ ہی ساتھ پیچھے مڑ کر دیکھا کہ
کہیں کوئی اور ملازم تو نہیں دیکھ رہا
میں تم سے ملنے آئی ہوں کیونکہ تم تو آتے نہیں ہو اور یہ تمہارے سر پر کیا ہوا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
بتول نے نوید کے سر پر بندھی پٹی دیکھ کر پوچھا
بی بی اب واپس جائیں میں صبح ملنے ضرور آؤں گا ______ نوید کو اس وقت بتول کو ڈیرے پر کھڑا دیکھ کر پسینے آ
رہے تھے
نوید یہ میں ہوں بتول مگر تمہیں تو ایسے پسینے آ رہے ہیں جیسے تم نے کوئی چڑیل دیکھ لی ہو ________ بتول
اپنی ہی بات پر خود ہی ہنسی جبکہ نوید نے اپنے ماتھے پر موجود ننھے قطرے ہاتھ سے صاف کیے
بی بی آپ یہاں سے چلی جائیں۔ آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ آپ کا یہ قدم کتنی بربادی لائے گا ______ نوید نے التجا کی
نہیں میں واپس لوٹنے کے لئے نہیں آئی ______ نوید کو دیکھنے کے بعدبتول میں ہمت آ گئی تھی اور سارا ڈر کہیں
بھاگ گیا۔
اچھا آپ اس وقت کہاں جا رہی ہیں اور کس کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید کے پوچھنے پر بتول مسکرانے لگی
تمہارے ساتھ جا رہی ہوں اور مولوی صاحب کے پاس نکاح کرنے کے لیے ________ بتول کی بات پر نوید کو لگا وہ
کوئی خواب دیکھ رہا ہے ۔
بی بی آپ کو احساس ہے کہ آپ کیا بولتی جا رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
تم نے خود ہی کہا تھا کہ جب سارے زمانے کے سامنے کہہ سکیں تب آنا _____ میں آپ کے ساتھ چٹان کی طرح
کھڑے ہوں گا _______ بتول نے نوید کو اس کی بات یاد دلائیں
مگر اس کے لئے گھر سے بھاگنے کی کیا ضرورت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ہم اس مسئلے کا کوئی بہتر حل نکال سکتے ہیں
آنکھوں میں تم سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ تم مجھے بہت اچھے لگتے ہو اور بڑی سرکار میری شادی زبردست یوشع سے
کرانا چاہتی ہیں ______ (بتول کی بات پر نوید کو صبح یوشع کی گفتگو یاد آگئی)
بہت معذرت مگر میں ایسا کچھ نہیں کروں گا ______ میں کسی بیوقوفی میں آپ کا ساتھ نہیں دوں گا۔
اس لئے نہیں کہ مجھے ڈر لگتا ہے بلکہ اس لئے کہ آپ کا خیال ہے _______ نوید نے معذرت کی
اچھا ٹھیک ہے پھر میرے اور تمہارے راستے آج سے جدا ہیں _____ میں سمجھوں گی کہ میں نے ایک "نامرد" سے
محبت کی تھی ______ بتول نے اسے غصہ دلایا مگر بے سود
بتول نے نفرت اور دکھ سے آنکھوں میں لائے آنسو بے دردی سے صاف کیے اور ڈیرے سے باہر جانے لگی تبھی نوید ان
کے آگے کھڑا ہوگیا ۔
دیکھیے بی بی آپ اور یوشع سائیں کی شادی میں اللہ کی طرف سے کوئی بھلائی ہوگی _______ آپ جذباتی نہ ہوں۔
میں آپ کے قابل نہیں ہوں ۔آپ سمجھتی کیوں نہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید میں ایک بار پھر سمجھانے کی کوشش کی
چاہتی ہوں کہ میری طرح کا نقصاں ہو تجھے
اور پھر میں بھی کہوں "اس میں بھلائی ہوگی"
بتول نے دل میں سوچتے ہوئے نوید کے چہرے کی طرف دیکھا
آپ یہاں سے باہر نہیں جاسکتیں۔ میں حویلی کی عزت کو اس طرح برباد ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔
بہت معذرت ______ مگر آپ واپس لوٹ جائیں ۔مجھے سختی پر مجبور مت کریں ۔نوید کے راستہ روکنے پر بتول کو
غصہ آگیا ۔
نوید میرے آگے سے ہٹ جاؤ _______ بتول نے تقریبا چیختے ہوئے کہا
تو نوید نے نہ چاہتے ہوئے بھی بتول کے منہ پر اپنا ہاتھ رکھ دیا۔
آپ کیوں اپنا تماشا بنانے پر تلی ہوئی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ نوید نے آہستگی سے بتول کے منہ سے ہاتھ آیا اور نظریں جھکا لیں
میں اس گستاخی پر معذرت خواہ ہوں ______ نوید نے ایک نظر اپنے ہاتھ کی طرف دیکھا
اچھا میں کچھ کرتا ہوں آپ ادھر بیٹھیں ______ نوید نے موبائل پر میسج کرتے ہوئے بتول کو چارپائی پر بیٹھنے کا
اشارہ کیا
اور ڈیرے میں ادھر ادھر چکر کاٹنے لگا جبکہ بتول ابھی بھی اپنے منہ سے اس کا لمس محسوس کر رہی تھی
پانچ منٹ بھی نہیں گزرے ہوں گے کہ یوشع سلیپنگ ڈریس پہنے ڈیرے میں داخل ہوا
یوں اچانک یوشع کو ڈیرے پر دیکھ کر بتول نے نوید کی طرف دیکھا جو گردن جھکا گیا مطلب صاف تھا کہ "یہ کام اس کا
ہے"۔
چٹاخ _______ اس سے پہلے کہ یوشع بتول تک پہنچتا بتول نے پوری طاقت سے نوید کے گال پر تھپڑ مارا
تھپڑ کی آواز پورے ڈیرے میں گونجیجبکہ یوشع بتول کو اپنے ساتھ گھسیٹتا ہوا حویلی کی جانب لے گیا
میں آپ سے بہت شرمندہ ہوں مگر آپ کی بہتری کے لیے یہ بہت ضروری تھا _______ آپ بہت معصوم ہیں اور
بےوقوف بھی ______ نوید نے اپنی گال پر ہاتھ رکھتے ہوئی آسمان کی طرف دیکھا
"زندگی دو دلوں کی کہانی ہے اور کبھی کبھی _____وہ دل کبھی نہیں مل پاتے"
🪄🪄🪄🪄🪄
جاری ہے#دو_دل
#بقلم_آمنہ_محمود
#قسط_نمبر_9
یوشع نے تقریباً اسے گھسیٹتا ہوئے تہہ خانے میں لا کر پٹخا.
دل تو کر رہا ہے دو تین تھپڑ تمہارے اس منہ پر لگاؤں مگر تربیت روک دیتی ہے.
آج یہ حرکت کر کے تم نے بڑی سرکار کی ہر بات پر "سہی ہے" کی مہر لگا دی ہے.
میں اکثر سوچتا تھا کہ وہ خامخواہ تمہارے پیچھے پڑیں رہتیں ہیں مگر نہیں _________ وہ تمہارے ساتھ جو بھی
کرتیں ہیں بلکل ٹھیک کرتیں ہیں.
تمہارے ساتھ تو اس سے بھی برا سلوک کرنا چاہیے .......... ؟؟؟ یوشع نے اپنے الجھے بالوں میں ہاتھ پھیرا.
میں نے کچھ نہیں کیا ________جو آپ مجھے یوں طعنے دے رہے ہیں .......... ؟؟؟ بتول نے اٹھتے ہوئے کہا
تم نے کچھ نہیں کیا _______ کیونکہ نوید نے تمہیں کچھ کرنے نہیں دیا.
اگر وہ ڈیوٹی پر نہ ہوتا اور تمہیں کوئی ملازم نہ دیکھتا _______ تو تم پھر بھی یہی کہتیں کہ "تم نے کچھ نہیں
کیا".............. ؟؟؟ یو شع نے اپنے غصے پر قابو پاتے ہوئے پوچھا
ابھی تو یہ بات صرف مجھے معلوم ہے مگر جب صبح سب کو پتہ لگے گا تو سوچو تمہارے ساتھ کیا ہو گا .............
؟؟؟ یوشع نے بتول کی خاموشی پر پھر اسے کہا
کیا ہو گا _____ کیا ہو گا ............. ؟؟؟؟؟ یہ جملہ سن سن کر میرا دماغ خراب ہو گیا ہے. جو ہو گا دیکھا جائے
گا.
ہونا کیا ہے ..........؟؟؟ وہی ہو گا جو ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے. ان قبروں میں ایک قبر کا اضافہ ہو جائے گا.
بتول نے تہہ خانے میں موجود قبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا
یعنی تمہیں اپنے کیے پر نہ کوئی شرمندگی ہے اور نہ ڈر _______ یوشع کو حیرت ہوئی
ڈر کیسا ....... ؟؟؟ روز روز مرنے سے بہتر ہے کہ ایک بار ہی مار دیں.
یہاں نہ جاؤ _____ وہاں نہ جاؤ ____ یہ نہ کرو _____ وہ نہ کرو _____ پڑھو مت _______ ہنسو مت
______ ہر کام _____ہر چیز پر پابندی _____ بتول تو جیسے اپنے حواسوں میں نہیں تھی.
جب میں نے آرام سے پوچھا تھا کہ کوئی پسند ہے تو بتا دو _______ تب موت پڑتی تھی بتاتے ہوئے ........... ؟؟؟
اور اگر کوئی پسند نہیں تو پھر یوں بھاگنے کی کءا ضرورت تھی.
میں اندھا، گو نگا، بہرہ، لنگڑا ہوں ______ کیا خرابی ہے مجھ میں ........ ؟؟؟
جو تم نے مجھے ریجیکٹ کیا ہے ______ میرا دل اس وقت اپنی ذات کی بےعزتی پر تمہارا منہ لال کرنے کو کر رہا
ہے.
کتنی بات بتاؤں مجھے کسی سے محبت نہیں ہے _______ کچھ دیر پہلے نوید کی حرکت یاد کرتی وہ چلائی.
جب کوئی لڑکی شادی سے انکار کرتی ہے تو لوگ خود ہی فرض کر لیتے ہیں کہ اس کا کسی سے چکر ہو گا تبھی انکار
کیا ............. ؟؟؟ بتول کی بات پر یوشع نے ہنکار بھری
بس کرو یہ ڈرامے ______ میں کوئی بچہ نہیں ہوں _____ اب تم اپنی خیر مناؤ.
جب تک بڑی سرکار جاگ نہیں جاتیں تمہیں یہاں رہنا ہوگا پھر وہ فیصلہ کریں گی کہ کیا کرنا ہے ........... ؟؟؟ یوشع
کہتا ہوا تہہ خانے کی سیڑھیاں چڑھنے لگا
نہیں پلیز _____ مجھے یہاں نہیں رہنا. مجھے ڈر لگتا ہے _______ وسیع عریض تہہ خانے میں خاموشی، تنہائی
اور قبریں ______ بتول کو اپنا دم گھٹتا ہوا محسوس ہوا.
ٹھیک ہے ______ میں تمہیں یہاں سے باہر نکال دیتا ہوں اور کسی کو کچھ بتاؤں گا بھی نہیں مگر ______ یوشع
واپس اترتے ہوئے کہا
مگر ___ بتول کو عجیب سا احساس ہوا.
مگر تمہیں میرا ایک کام کرنا ہو گا وہ بھی پوری رازداری ساتھ ______ یوشع نے کہتے ہوئے قدم بتول کی طرف
بڑھائے جبکہ اس نے پیچھے موجود دیوار کی طرف دیکھا
🪄🪄🪄🪄🪄
ماہم اور حرم دونوں کیفے ٹیریا کی سیڑھیوں پر بیٹھیں چائے پی رہیں تھیں جب دور سے عکاشہ آتا نظر آیا.
چلو حرم اندر کیفے میں چلتے ہیں _______ ماہم نے حرم کا ہاتھ پکڑا
یہ اچانک تمہیں کیا ہو جاتا ہے ....... ؟؟؟
ابھی تو تم نے خود ہی کہا تھا کہ باہر بیٹھ کر چائے پیتے ہیں اور برستی بارش کے مزے لیتے ہیں پھر اب ______
حرم منہ بناتی کھڑی ہو گئی.
دل تو میرا ابھی بھی یہی کر رہا ہے مگر وہ مصیبت آ گئی ہے _______ ماہم کی بات پر پہلے حرم حیران ہوئی اور
پھر ہنسنے لگی
تم تو بلکل عکاشہ جیسی باتیں کرنے لگی ہو ______ حرم کے الفاظ ابھی منہ میں ہی تھے کہ عکاشہ قریب آ کر کھڑا
ہو گیا.
لو جی ابھی شیطان کو یاد کیا ہی تھا کہ وہ حاضر ہو گیا ______ حرم کی بات پر عکاشہ کا چلتا منہ بند ہوا
ایسا نہیں بولتے بری بات ہے ____ یوں کہتے ہیں کہ "ابھی ڈھونڈ ہی رہی تھی تمہیں یہ نظر ہماری تم آ گئے اچانک
بڑی عمر ہے تمہاری" _______ عکاشہ شرارتی سا مسکرا کر ماہم کو دیکھنے لگا
خبردار _____ مجھ سے بات بھی مت کرنا. تم جب بھی مجھ سے بات کرتے ہو میں کسی نا کسی مصیبت میں پھنس
جاتی ہوں ________ اس سے پہلے کہ عکاشہ ماہم کو کچھ کہتا وہ بول پڑی.
ارے یہ اپنی ماہم ہی ہے ____ یہ تو بڑی سمجھدار ہو گئی ہے. اب اس کے لیے رشتہ تلاش کرتے ہیں. بچیاں جب
سمجھدار ہو جائیں تو ان کی فوراً شادی کر دینی چاہیے.
عکاشہ نے بڑی عورتوں کی طرح ایک ہاتھ کمر پر جبکہ دوسرا اپنی گال پر رکھتے ہوئے کہا
بکواس بند کرو، تمہیں کرنے کے لیے کوئی کام نہیں ہے _______ ماہم نے اپنے ہاتھ میں پکڑی فائل زور سے اسے
ماری.
یہ کام ہی کر رہا ہوں ______ اپنا بازو سہلاتے ہوئے جواب دیا تبھی زور و شور سے اس کا موبائل بجا
دیکھا کس قدر مصروف بندہ ہوں ہر وقت میرا موبائل-فون بجتا رہتا ہے اور تم کہتی ہو کہ مجھے کوئی کام نہیں .........
؟؟؟
عکاشہ نے اپنا موبائل نکالا کر ان کے آگے ہلایا جس پر _______ "my darling " لکھا آ رہا تھا.
کتنوں کو بےوقوف بنا رکھا ہے ................ ؟؟؟
حرم کی بات پر عکاشہ نے بےساختہ قہقہ لگایا.
جتنی بن جائیں ______ اور ماہم کو چڑاتا فون کان ساتھ لگاتا چلا گیا.
تم نے اس کی حرکتیں دیکھیں ہیں ..............؟؟؟ عکاشہ کے جاتے ہی ماہم نے حرم سے کہا
دفع کرو اور چائے پیو اس سے پہلے کہ کلاس کا وقت ہو جائے _______ حرم کی بات پر ماہم نے سر ہلایا.
جی بھائی جانی کیسے یاد کیا _________عکاشہ کی چہکتی آواز سپیکر سے ابھری
ویسے ہی _______ یوشع نے سنجیدہ سا جواب دیا جو اس وقت ڈرائیونگ کر رہا تھا.
اگر ایسا ہے توویسے ہی مت یاد کرتے ناااااا ________ اچھا خاصا لڑکی سیٹ کر رہا تھا آپ کی کال نے سب گڑ بڑ
کر دی _______ عکاشہ نے مڑ کر ماہ.، حرم کو دیکھا جو اب کیفے کے اندر جا رہیں تھیں.
میں نے کیسے سٹینگ خراب کر دی ________ یوشع حیران ہوا
آپکا نمبر my darling کے نام سے سیو ہے ناااااااا ______ عکاشہ نے منہ بنایا جبکہ یوشع نے قہقہ لگایا
تم بھی کمال چیززززز ہو غلطی اپنی ہوتی ہے الزام دوسرے کو دیتے ہو اور یہ وہی لائبریری والی لڑکی ہو گی
............ ؟؟؟ یوشع نے پوچھا موڈ اب پہلے سے کافی خوشگوار ہو گیا تھا
جی بلکل وہی ہے محترمہ ماہم بی بی _______ عکاشہ نے تصدیق کی
تمہیں اس سے محبت وغیرہ ________ یوشع کے پوچھنے پر عکاشہ کے ہاتھ سے موبائل چھوٹتے چھوٹتے بچا.
کیا بھائی آج ہی سارا نقصان کرنے کی قسم کھائی مہے .......... ؟؟؟
اتنی ڈراؤنی بات _____ وہ بھی دن دیہاڑے _____ میرے ہاتھ سے موبائل گرتے گرتے بچا ہے. عکاشہ کی مظلومیت
بھری آواز آئی.
مجھے تمہاری حرکتوں سے اندازہ ہوا تھا خیر _______ یوشع نے جیپ ندی کنارے روکی.
محبت کرنے کے لیے سب سے پہلے پتہ کیا چیز آپ کو متاثر کرتی ہے ............؟؟؟
کیا ............. ؟؟؟ (عکاشہ کے سوال پر یوشع جیپ سے نکل کر ندی کنارے بیٹھ گیا.)
نام ____ نام ____ سب سے پہلے دیکھا جاتا ہے. جبکہ اس بےوقوف کا نام ہی "ما" سے شروع ہوتا ہے. اب بندہ "ما"
سے کیسے رومنس کر سکتا ہے .........؟؟؟
ہاں اگر _____ "جاناں یا صنم" _____ ہوتا تو سوچا جا سکتا تھا
عکاشہ کے تجزیہ پر یوشع کا دھیان فوراً امثال کی طرف گیا.
امثال نام کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ......... ؟؟؟
ویسے تو یہ بھی "ام" سے شروع ہو رہا ہے تھوڑی اماں والی آواز آتی ہے مگر چلے گا _____ خیریت ........ ؟؟؟
عکاشہ کے جواب پر یوشع مسکرا دیا.
خیریت ہی ہے یہ بتاؤ شادی کرو گے ............ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر عکاشہ جو مزے سے ببل چپا رہا تھا ببل کا غبارہ اپنے ہی منہ پے پھاڑ گیا.
آج مجھے ہارٹ اٹیک ضرور آئے گا______ بس کر دیں _____ کیا کر رہے ہیں .......... ؟؟؟
ویسے مجھے بچپن سے ہی دلہنیں بہت پسند ہیں. یونی کی مصروفیت بھی تین ماہ بعد ختم ہو جائے گی.
پھر میں بلکل فارغ _____ مصروف تو خیر اب بھی نہیں ہوں مگر چلو آپ کہتے ہیں تو شادی کر کے دیکھتے ہیں کیسا
تجربہ رہتا ہے ......... ؟؟؟
عکاشہ نے چہکتے ہوئے جواب دیا.
چلو پھر گاؤں آ جاؤ _____ تمہیں تمہاری ایک کزن سے ملواتا ہوں ______ امید ہے کہ مل کر خوشی ہو گی
.......... ؟؟؟
اور اگر اسے نہ ہوئی تو .......... ؟؟؟ عکاشہ نے یونی کے کوریڈور میں چلتے ہوئے پوچھا
آؤ تو سہی ______ یوشع نے دعوت دی.
ماما نہیں مانیں گی ....... ؟؟؟ عکاشہ نے اب کی بار سنجیدہ جواب دیا.
تم وہ مجھ پر چھوڑ دو _____ میں دیکھ لوں گا _____ بس پیپرز ختم ہوتے ہی مجھے اطلاع کرنا میں لینے آ جاؤں
گا. یوشع نے کہتے ہوئے پتھر مارا
بھائی ایسی باتیں میرے ساتھ مت کیا کریں. مجھے کچھ کچھ ہوتا ہے.
ایسا لگتا ہے جیسے میری نئی نئی شادی ہوئی ہو اور میاں مجھے باہر بلا رہا ہو کہ میں " ائیر پورٹ سے تمہیں لے لوں گا
پریشان مت ہونا" ______ عکاشہ کے جواب پر یوشع نے سر نفی میں ہلایا
تمہارا کچھ نہیں ہو سکتا _______ اچھے خاصے جملہ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے.
بس ماما کی طرح آپ نے بھی ہار مان لی ہے اور مجھے لاعلاج قرار دیا ہے ______ عکاشہ چہکا
چلو ملتے ہیں _____ پھر بات کریں گے. یوشع کہتا ہوا پتھر سے اٹھ کر اپنے کپڑے جھاڑنے لگا
🪄🪄🪄🪄🪄
اس سے پہلے کہ وہ اپنی جیپ تک پہنچتا اسے کچھ دور امثال بیٹھی ہوئی نظر آئی.
امثال جو اپنے دھیان میں بیٹھی کنکر پھینک رہی تھی آہٹ پر چونکی
آپ _______ شناسائی کی رمق ابھر کر معدوم ہو گئی
اس میں اتنی بھی حیران ہونے والی بات نہیں جتنا تم ہو رہی ہو ................ ؟؟؟ اس کے قریب تھوڑے فاصلہ پر
بیٹھتے ہوئے یوشع نے کہا
ویسے آپ یہاں کیا کر رہے تھے .......... ؟؟؟ امثال نے پوچھا
اور اگر یہی سوال میں کروں تو .......... ؟؟؟ یوشع نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے ایک کنکر اٹھا کر ندی میں پھینکا
تو میں جواب دے دوں گی بھلا اس میں چھپانے والی کیا بات ہے ......... ؟؟؟ امثال نے کندھے اچکائے
اچھا تو بتاؤ تم یہاں ندی میں کنکر پھینکنے کے علاوہ کیا کر رہی تھی .......... ؟؟؟
میں لکڑیاں چننے آئی تھی. تھک گئی تو کچھ دیر یہاں بیٹھ گئی ______ امثال کی سادگی اسے اچھی لگی
مجھے تمہاری فیملی کا سن کر دکھ ہوا ______ یوشع کو خود بھی سمجھ نہیں آئی کہ اس نے یہ بات کیوں کہی
......... ؟؟؟
ایسی باتوں پر ایک رحمدل انسان کو افسوس ہی ہوتا ہے. امثال کے جواب پر یوشع چونکا
رحمدل _____ یہ رحمدل مجھے کہا ہے. یوشع نے اپنے سینے پر انگلی رکھی
نہیں اپنے ابا کو _____ امثال نے منہ بنایا جبکہ یوشع اس کے یوں روٹھنے پر اسے دیکھنے لگا
اچھا ایک بات بتاؤ ........... ؟؟؟
یہ گھر سے بھاگی ہوئی لڑکی ساتھ کیسا سلوک کرنا چاہیے ........ ؟؟؟
یوشع کے سوال پر امثال نے اسے گھور کر دیکھا
یہ سوال مجھ سے پوچھا ہے ...... ؟؟؟ امثال نے یوشع کی نقل اتارتے ہوئے اپنے سینے پر ہاتھ رکھا
نہیں اپنی اماں سے _______ یوشع نے بھی اس کی نقل اتاری جس پر دونوں ہنسنے لگے
بڑے دنوں بعد نظر آئی ہو ______ کہاں تھی _____ ؟؟؟ اب وہ دونوں بہت دوستانہ ماحول میں گفتگو کر رہے تھے.
مجھے بچھو نے کاٹ لیا تھا. بہت تیز بخار ہو گیا تھا ______ امثال کی بات پر یوشع نے سر ہلایا
میں تمہارے گھر آیا تھا. خاصی گندی جگہ پر ہے ______ یوشع نے منہ بناتے ہوئے ایک کنکر ندی میں پھینکا
اتنی "گندی جگہ" نہیں جتنی گندی آپ نے شکل بنائی ہے ______ امثال کی بات پر یوشع کا منہ کھل گیا اسے امثال سے
ایسی امید نہ تھی.
تم جانتی ہو کہ میں کون ہوں ........... ؟؟؟ یوشعنے رعب سے پوچھا
یوشع حیدر آفندی _____ بڑی سرکار کے بڑے پوتے _____ امثال کا اطمینان بھرا لہجہ یوشع کے لیے حیران کن تھا.
یعنی تم "شروع" سے ہی میرے بارے میں جانتی تھی _____ امیزنگ ، اور مجھے پتہ ہی نہیں چلا....... ؟؟؟ یوشع نے
اپنے اوپر افسوس کیا.
ابا نے بتایا تھا آپ کے بارے میں کہ آپ حویلی والے ______ ابھی امثال نے اتنا ہی بتایا تھا کہ اسے اندازہ ہوا کہ
ساری بات بتانے والی نہیں ہے.
حویلی والے _____ یوشع نے امثال کو اچانک چپ ہوتا دیکھ کر پکارا
یہی کہ حویلی والے بہت اچھے ہیں. امثال نے زبردستی مسکراتے ہوئے جملہ پورا کیا اور اٹھ کھڑی ہوئی
سنو کیا تم روز یہاں آتی ہو ........ ؟؟؟ یوشع کے پوچھنے پر امثال نے اسے مڑ کر دیکھا
نہیں، مگر آپ کیوں پوچھ رہے ہیں ......... ؟؟؟
امثال کے جواب پر یوشع کو اپنی جلدبازی پر افسوس ہوا.
کیا ہم روز مل سکتے ہیں ........ ؟؟؟ امثال کو جاتا دیکھ کر یوشع نے پیچھے سے آواز لگائی
ہاں کیوں نہیں _____ مگر ایک شرط پر ______ امثال کو شرارت سوجھی
کیسی شرط ......... ؟؟؟
آپ مجھے لکڑیاں کاٹ دیے کریں. جب تک آپ مجھے لکڑیاں کاٹ کے دیے کریں گے تب تک میں آپ َے باتیں کر لیا
کروں گی ......... ؟؟؟
لڑکی تمہارا دماغ ٹھیک ہے. اگر تم یہ بات پہلے کہتی تو میں سمجھتا کہ شاید تم مجھے جانتی نہیں ہو اسی لیے کہہ رہی ہو
.........؟؟؟
مگر تم میرے بارے میں سب جانتے ہوئے بھی ایسا کہہ رہی ہو. مجھے حیرت ہے _____ میرے آگے دو سو نوکر اور
کئی کتے کام کرتے ہیں.
سمجھی ______ یوشع کو شدید غصہ آیا.
تو پھر روز ان سے ہی مل کر بات کر لیا کریں ______ آئندہ مجھے ایسی بیہودہ آفر مارنے کی ضرورت نہیں.
غریب ہوں مگر بےغیرت نہیں ________ امثال کہتی ہوئی پلٹ گئی جبکہ یوشع اپنی اور اس کی بات کا موازنہ کرنے
لگا
کون غلط تھا _____ اور کہاں ....... ؟؟؟
